بدنام زمانہ امریکی جیل ”گوانتانامو بے“ کے قیا م کو 13سال مکمل ہوگئے

پیر 12 جنوری 2015 15:00

بدنام زمانہ امریکی جیل ”گوانتانامو بے“ کے قیا م کو 13سال مکمل ہوگئے

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12 جنوری 2015ء) بدنام زمانہ امریکی جیل گوانتانامو بے کے قیا م کو تیرہ سال مکمل ہو گئے میڈیا رپورٹ کے مطابق جنوری 2002 میں امریکی حراستی مرکز گوانتانامو بے قائم کیا گیا ۔ امریکی فوج کے سابق میجر جنرل مائیکل لہرنرٹ گوانتانامو بے حراستی مرکز کے پہلے کمانڈر تھے مائیکل نے اپنی ایک تحریر کہا ہے کہ صرف وہ ہی گوانتانامو مرکز کو بند نہیں کرنا چاہتے بلکہ پچاس سے زائد سابق جنرل ایسا ہی چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہیں گوانتاناموبے 60 دن کے مشن پر بھیجا گیا تھا تاہم انہیں ابتدائی دنوں میں ہی اندازہ ہوگیا تھا کہ یہ مرکز جلد بند نہیں کیا جا سکتاحراستی مرکز نے امریکی ساکھ کو بے حد نقصان پہنچایا ہے۔سابق امریکی جنرل نے کہاکہ اخلاقی، قانونی اور اسٹریٹجک وجوہات پر اس مرکز کو بند ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

گوانتانامو بے مرکز میں ایک ملزم پر سالانہ 33 لاکھ 45 ہزار 61 ڈالر کا خرچ آتا ہے جبکہ اسکے بر عکس امریکہ کی مہنگی جیل میں ایک قیدی پر سالانہ 78 ہزار ڈالر اخراجات آتے ہیں۔

اس لیے بھی کانگریس کو چاہیے کہ باقی ملزمان کو امریکی جیلوں میں منتقل کرنے کی اجازت دے۔2009 میں صدر براک اوباما نے عہدہ سنبھالنے کے دوسرے دن ہی گوانتانامو کو 120 دن میں بند کرنے کے احکامات جاری کئے تھے تاہم گانگریس کی جانب سے مشکلات کے بعد ایسا نہیں ہو سکا۔2002 میں حراستی مرکز کے قیام کے وقت 779 ملزمان کو یہاں لایا گیا۔سال 2014 میں 155 افراد گوانتانامو میں زیر حراست تھے جن میں سے اس سال 28 ملزمان کو مختلف ممالک کی تحویل میں دے دیا گیا جس کے بعد اس وقت گوانتانامو بے مرکز میں 127 قیدی موجود ہیں جن میں سے مزید 59 ملزمان کو دیگر ممالک کے حوالے کرنے کے لیے کلئیر قرار دے دیا گیا ہے۔

صدر اوباما اپنی مددت ختم ہونے تک اس مرکز کو بند کرنا چاہتے ہیں۔حراستی مرکز کو 13 سال مکمل ہونے پر واشنگٹن میں وائٹ ہاوس کے سامنے احتجاج کیا گیا۔مظاہرین نے اعلامتی طور پر قیدیوں کا روپ دھار کر مرکز کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ عنوان :