فرانسیسی رسالے چارلی ایبڈو نے ایک بار پھر گستاخانہ خاکے شائع کر کے فروخت کیلئے پیش کر دیا

مشکل کام تھا ہم نے کر کے دکھایا ہے ‘بہت خوش ہیں ‘مدیر اعلیٰ کی صحافیوں سے گفتگو

بدھ 14 جنوری 2015 12:46

فرانسیسی رسالے چارلی ایبڈو نے ایک بار پھر گستاخانہ خاکے شائع کر کے ..

پیرس (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 جنوری 2015ء) مسلح افراد کے حملے میں نشانہ بننے والی فرانسیسی رسالے چارلی ایبڈو نے ایک بار پھر گستاخانہ خاکے شائع کر کے فروخت کیلئے پیش کر دیا غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ جریدے کے دفتر پر ہونے والے حملے میں 12 افراد کی ہلاکت کے بعد شائع ہونے والا پہلا شمارہ ہے چارلی ایبڈو کے دفتر پر حملے کی وجہ ماضی میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت ہی بنی تھی۔

عموماً میگزین کے ایک شمارے کی زیادہ سے زیادہ 60 ہزار کاپیاں شائع ہوتی ہیں مگر رسالے کی انتظامیہ کے مطابق اس بار پوری دنیا میں اس کی مانگ میں اضافے کی وجہ سے تازہ شمارے کی 30 لاکھ کاپیاں شائع کی گئیں۔تازہ شمارے کے سرورق پر گستاخانہ خاکے کے علاوہ رسالے کے اندر میں بڑی تعداد میں ایسے خاکے شامل کیے گئے ہیں جن میں مسلم انتہاپسندؤوں کو دکھایا گیا۔

(جاری ہے)

رسالے کے مدیر اعلیٰ جیرارڈ بیارڈ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم خوش ہیں کہ ہم نے یہ کر دکھایا اور ہم ایسا کرنے کے قابل ہوئے یہ مشکل کام تھا۔ سرورق کی تیاری پیچیدہ کام تھا کیونکہ اسے کچھ نیا پیغام دینا تھا اور وہ بھی اس سب سے متعلق جس کا ہمیں سامنا رہا ہے۔ رسالے کی اشاعت سے قبل ہی اس کا متنازع سرورق فرانسیسی ذرائع ابلاغ میں گردش کر رہا تھا۔

فرانس کے علاوہ امریکہ میں واشنگٹن پوسٹ اور برطانیہ میں گارڈین کے علاوہ جرمنی اور اٹلی کے اخبارات میں بھی اس سرورق کا عکس شائع ہوا ہے۔یورپ اور امریکہ کے برعکس مشرقِ وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں اخبارات نے یہ خاکہ شائع نہیں کیا ۔فرانس کی وزارتِ دفاع نے پیرس میں گذشتہ ہفتے ہونے والے حملوں کے ردِ عمل میں دس ہزار فوجیوں کو یہودی عبادت گاہوں، مسجدوں اور ہوائی اڈوں پر تعینات کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :