پاکستان کے خفیہ اداروں کا ایک اہم انکشاف۔۔۔!

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ پانچ برس میں انسداد دہشتگردی کی عدالتوں نے چھ ہزار سے زائد افراد کو ضمانت پر اہا یا بری کیا اور ان میں سے اکثریت دوبارہ ملک دشمن سر گر میوں میں ملوث پائی گئی

جمعرات 15 جنوری 2015 14:56

پاکستان کے خفیہ اداروں کا ایک اہم انکشاف۔۔۔!

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 جنوری 2015ء) پاکستان کے خفیہ اداروں کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ پانچ برس میں انسداد دہشتگردی کی عدالتوں نے چھ ہزار سے زائد افراد کو ضمانت پر اہا یا بری کیا اور ان میں سے اکثریت دوبارہ ملک دشمن سر گر میوں میں ملوث پائی گئی ہے۔ وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ انسداد دہشتگردی کی عدالتوں کی جانب سے عدم ثبوت پر رہا یا بری ہونے والوں میں سے سب سے زیادہ تعداد، دو ہزار افراد کا تعلق صوبہ پنجاب سے تھا، بلوچستان اور سندھ میں رہا ہونے والے قیدیوں کی تعداد نو، نو سے زیادہ ہے۔

ان افراد کی رہائی پر وفاقی حکومت نے خفیہ اداروں کو یہ ذمہ داری سونپی تھی کہ وہ ان کی نگرانی کریں کہ وہ رہا ہونے کے بعد کن سر گرمیوں میں ملوث ہیں۔

(جاری ہے)

نگرانی کرنے کی ذمہ داری پولیس کی سپیشل برانچ، سی آئی ڈی اور انٹیلی جنس بیورو کو سونپی گئی تھی اور ان اہلکاروں کو اس معاملے میں مقامی پولیس اسٹیشنز کے اہلکاروں کی بھی مدد حاصل رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق رہائی پانے والے افراد میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جن کو خود کش جیکٹس بنانے،خود کش حملوں اور دھماکوں کے علاوہ سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کی بنا پر گرفتار کیا گیا تھا۔

رپورٹ میں خفیہ اداروں نے کہا کہ سنگین جرائم میں ملوث افراد کی رہائی کے بعد دوبارہ سماج دشمن اور ملک دشمن سر گر میوں میں ملوث ہو رہے ہیں اور ان میں سے اکثریت نے کالعدم تنظیموں کے ساتھ تعلقات استوار کر لیے ہیں۔ اہلکار کے مطابق اس فہرست میں گیارہ سو سے زائد ایسے افراد کا بھی ذکر کیا گیا ہے جو رہائی پانے کے بعد اپنے گھروں کو نہیں پہنچے یا پھر کچھ عرصہ گھروں میں گزارنے کے بعد غائب پائے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :