قانون و انصاف کی تعلیم کا شاندار ادارہ بنانے کیلئے قانون سازی کے عمل کو یقینی بنانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں ، چیف جسٹس،

اس وقت ہماری تمام تر توجہ فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کو مکمل طور پر فعال ادارہ بنانے پر ہے ،جسٹس ناصر الملک کا خطاب

ہفتہ 17 جنوری 2015 23:38

قانون و انصاف کی تعلیم کا شاندار ادارہ بنانے کیلئے قانون سازی کے عمل ..

اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 جنوری 2015ء) سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس ناصر الملک نے ہدایت کی ہے کہ فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کو مکمل فعال اور قانون و انصاف کی تعلیم کا شاندار ادارہ بنانے کیلئے قانون سازی کے عمل کو یقینی بنانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔وہ جوڈیشل اکیڈمی کے بورڈ آف گورنرز کے 39 ویں اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔

بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں اکیڈمی کے بجٹ کی منظوری، سہولیات کی فراہمی اور فیملی کورٹ کے ججوں کی تربیت جیسے دیگر امور بھی زیر غور آئے۔ بورڈ آف گورنرز نے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کی عمارت کے فیز II کے توسیعی منصوبہ پر پیشرفت کا جائزہ لیا اور تعمیراتی کام جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے اجلاس میں وفاقی وزیر قانون، انصاف و پارلیمانی امور پرویز رشید، وائس چیئرمین بورڈ آف گورنر اور اراکین، سندھ ہائی کورٹ چیف جسٹس جسٹس مقبول باقر، چیف جسٹس ہائی کورٹ پشاور جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل، لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس خواجہ امتیاز احمد، چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس محمد نور مسکان زئی، جسٹس (ر) محمد رضا خان، سپیشل سیکرٹری قانون، انصاف و پارلیمانی امور، ڈائریکٹر جنرل فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی ڈاکٹر فقیر حسین، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس محمد انور خان کاسی، ایڈیشنل سیکرٹری فنانس حق نواز نے خصوصی دعوت پر شرکت کی جبکہ فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن خالد امین بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ یہ کمیٹی مستقبل میں تربیتی پلان کی حکمت عملی اور باہمی دلچسپی کے دیگر ایشوز کا تعین کرے گی اور مستقل مزاجی اور معیارات کے تبادلوں میں کردار ادا کرے گی۔ یہ کمیٹی جوڈیشل ٹریننگ کے سالانہ نصاب کا بھی جائزہ لے گی اور جوڈیشل افسران کی اے سی آر بھی مرتب کرے گی۔ آزاد جموں و کشمیر و گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں میں ضلعی عدلیہ کے ججوں کیلئے موبائل ٹریننگ کورس کے حوالہ سے ایجنڈا آئٹم کو چیئرمین اور بورڈ آف گورنرز کے اراکین نے سراہا اور کہا کہ اس طرح کے تربیتی اقدامات جوڈیشل افسران کی استعداد کار میں موٴثر اضافہ کیلئے ضروری ہیں۔

نیشنل جوڈیشل ایجوکیشن کوآرڈینیشن کمیٹی تربیتوں کو مختلف پہلوؤں سے پرکھے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ جوڈیشل افسران اس سے استفادہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہماری تمام تر توجہ فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کو مکمل طور پر فعال ادارہ بنانے پر ہے اور وقت آنے پر یہ شاندار کارکردگی کا ادارہ یونیورسٹی آف لاء اینڈ جوڈیشل ایجوکیشن میں ڈھل جائے گا اور اس دیرینہ مقصد کے حصول کیلئے وزارت قانون کو چاہئے کہ وہ اپنی کوششوں کو عمل جامہ پہنائے تاکہ اس ادارے کو شاندار ادارہ بنانے کا خواب حقیقت کا روپ دھار سکے۔

بورڈ نے ادارے کی کارکردگی کو مثالی بنانے کیلئے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی اور صوبائی جوڈیشل اکیڈمیوں کے مابین روابط کو بڑھانے کیلئے نیشنل جوڈیشل ایجوکیشن کوآرڈینیشن کمیٹی کے قیام کا بھی فیصلہ کیا جس کی سربراہی چیف جسٹس کریں گے اور یہ کمیٹی تمام وفاقی و صوبائی جوڈیشل اکیڈمیوں کے ڈائریکٹر جنرل صاحبان پر مشتمل ہوگی۔