لڑکپن میں کم سونے والے بچوں کے مستقبل میں شراب اور منشیات استعمال کرنے اور پشیمانی کا باعث بننے والے جنسی رویہ اپنانے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے ‘ محققین

پیر 19 جنوری 2015 12:45

لڑکپن میں کم سونے والے بچوں کے مستقبل میں شراب اور منشیات استعمال کرنے ..

نیویارک (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جنوری 2015ء) محققین نے بتایا کہ لڑکپن میں کم سونے والے بچوں کے مستقبل میں شراب اور منشیات استعمال کرنے اور ’پشیمانی‘ کا باعث بننے والے جنسی رویہ اپنانے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔امریکی سائنسدانوں کی تحقیق میں پتہ چلا کہ کم سونے والے لڑکے اور لڑکیاں اچھی نیند لینے والوں کے مقابلے میں مستقبل میں غلط طرز عمل کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ والدین کو اپنے ان بچوں کی نیند کا خاص خیال رکھنا چاہیے جو بلوغت کی حدوں کو چھو رہے ہیں۔محققین نے تحقیق کے دوران آٹھ برس تک امریکہ کے ساڑھے چھ ہزار سے زیادہ لڑکوں اور لڑکیوں کا تجزیہ کیا ۔انہوں نے 1994 سے لے کر 2002 تک ان کی سونے کی عادات اور شراب اور منشیات کے استعمال پر سروے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا ۔

(جاری ہے)

سروے کے دوران پتہ چلا کہ ایسے لڑکے اور لڑکیاں جنھیں کم از کم ہفتے میں ایک مرتبہ سونے میں مشکل ہوتی تھی ان کے شراب نوشی اور منشیات کے استعمال کے علاوہ ایسے جنسی تعلقات میں ملوث ہونے کے امکانات زیادہ تھے جن پر وہ بعد میں پشیمان ہوتے تھے۔

نتائج سے یہ بھی پتہ چلا کہ جس فرد میں نیند کا مسئلہ زیادہ تھا اس میں یہ عادات زیادہ پختہ تھیں ایسے افراد جنھیں تقریباً روزانہ کی بنیاد پر مشکل سے نیند آنے کا مسئلہ درپیش تھا ان میں شراب اور منشیات کے استعمال کا معاملہ دیگر کے مقابلے میں 33 فیصد زیادہ پایا گیا۔محققین کو پتہ چلا کہ جو لڑکے اور لڑکیاں اس عمر میں اوسط نیند کے دورانیے سے ایک گھنٹے زیادہ سوتے تھے ان میں زیادہ شراب نوشی یا منشیات کے استعمال کا رجحان کم تھا۔

اداہو سٹیٹ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی پروفیسر اور اس تحقیق کی روحِ رواں ماریا وونگ کا کہنا کہ زیادہ تر ہم یہی سمجھتے ہیں کہ نیند ضروری نہیں تاہم ہمارے نتائج بتاتے ہیں کہ اچھی نیند مستقبل میں بہت سے مسائل سے بچاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ والدین کو لڑکپن کے دور میں اپنے بچوں سے صرف ان کی نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں پر ہی نہیں بلکہ ان کی نیند کے بارے میں بھی بات کرنی چاہیے اور ان کے سونے کا وقت معین کرنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :