وزیراعلی خیبرپختونخوا کا سانحہ پشاور کے شہیدبچوں ،اساتذہ کیلئے امدادی پیکیج پانچ لاکھ سے بڑھا کر 20, 20لاکھ روپے کرنے کااعلان،زخمی بچوں کا علاج تمام سہولیات کیساتھ صوبائی حکومت ،شوکت خانم ہسپتال کی سرپرستی میں کیا جائیگا، پرویز خٹک،شدید زخمی بچوں کا علاج یہاں ممکن نہیں تو بیرون ملک علاج کرانے سے بھی گریز نہیں کیا جائیگا،سانحہ پشاور کے شہداء کی رسم چہلم کے موقع پر خطاب

منگل 20 جنوری 2015 19:25

وزیراعلی خیبرپختونخوا کا سانحہ پشاور کے شہیدبچوں ،اساتذہ کیلئے امدادی ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20جنوری2015ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے سانحہ پشاور کے شہیدبچوں اور اساتذہ کیلئے امدادی پیکیج پانچ لاکھ سے بڑھا کر بیس بیس لاکھ روپے کرنے جبکہ تمام زخمی بچوں کا علاج سرکاری سرپرستی میں کرنے کا اعلان کیا ہے انہوں نے کہا کہ انکے پارٹی سربراہ عمران خان کی ہدایات کے تحت زخمی بچوں کا علاج تمام سہولیات کے ساتھ صوبائی حکومت اور شوکت خانم ہسپتال کی سرپرستی میں کیا جائے گا اور جن شدید زخمی بچوں کا علاج یہاں ممکن نہیں تو انکا بیرون ملک علاج کرانے سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں شہداء کی رسم چہلم کے موقع پر شہید و زخمی بچوں کے والدین اور شہداء فورم سے باتیں کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم غمزدہ والدین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور ان ننھے فرشتوں کے خون کی قسم کھاتے ہوئے یقین دلاتے ہیں کہ نہ صرف اس کا بدلہ دہشت گردوں کی سرکوبی اور دہشت گردی کی بیخ کنی کی صورت میں لیا جائے گا بلکہ قوم کے بچوں کا مستقبل ہمیشہ کیلئے محفوظ بنایا جائے گا جس کیلئے اتفاق رائے سے قومی سطح پر اقدامات شروع ہو چکے ہیں صوبائی وزیر اطلاعات مشتاق غنی، وزیر تعلیم محمد عاطف خان، ضیاء الله آفریدی اور دیگر وزراء و ارکان اسمبلی بھی اس موقع پر موجود تھے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تعلیمی اداروں اور اہم مقامات کو شہداء سے منسوب کرنے کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے جبکہ متاثرہ والدین کی مشاورت سے شہداء کی عظیم الشان یادگار کا جائزہ بھی لیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی سطح پر سکولوں کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے پولیس اور انٹیلی جنس نظام کو فعال بنانے کے علاوہ پیرنٹس ٹیچرز کونسلز کو منظم و فعال بنایا جارہا ہے اور انہیں سیکورٹی کے حوالے سے مسلح بھی کیا جارہا ہے اسی طرح سیف سٹی پراجیکٹ پر کام تیز کر دیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ غیر قانونی افغان مہاجرین کے انخلاء کیلئے کریش پلان پر عمل شروع کیا گیا ہے جبکہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کیلئے بھی انتظامات کئے جارہے ہیں اسی طرح وفاق نے فاٹا کی سرحدوں پر ایف سی پلاٹونز کی واپسی شروع کر دی ہے جس سے صورتحال میں بہتری آئیگی پرویز خٹک نے کہا کہ پشاور کے لوگوں نے دہشت گردی کی جنگ میں بیش بہاقربانیاں دی ہیں اب ان کے ازالے کا وقت ہے اور اس مقصد کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی سطح پر بہت کچھ کرنا باقی ہے پشاور کی ترقی اور خوبصورتی بھی یہاں کے عوام کا ہم پر قرض ہے جسے چکانے کیلئے صوبائی حکومت پوری تندہی سے کوشاں ہے پشاور ماس ٹرانزٹ منصوبے کے علاوہ شہر کی تمام شاہراہوں کی توسیع و ترقی اور یہاں سے آلودگی اور ٹریفک مسائل کے خاتمے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جارہے ہیں شہر میں شجرکاری اور گرین بیلٹس پر بھی کام جاری ہے اور نہ صرف کافی بہتری آئی ہے بلکہ عنقریب یہ شہردوبارہ پھولوں اور باغوں کے شہر کی شکل میں بحال اور ممتاز ہو جائے گا۔