پی آئی اے کے ایم ڈی کی تنخواہ 45لاکھ روپے ہے تو مستعفی ہوکر ایم ڈی بننا پسند کروں گا،ایک وزیرمملکت کی تنخواہ 71ہزار روپے ہے تو بیوروکریسی راج کر رہی ہے، اسد الرحمن

جمعرات 22 جنوری 2015 19:04

پی آئی اے کے ایم ڈی کی تنخواہ 45لاکھ روپے ہے تو مستعفی ہوکر ایم ڈی بننا ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔22جنوری۔2015ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد وضوابط کے چےئرمین اسد الرحمن نے کہا ہے کہ اگر پی آئی اے کے ایم ڈی کی تنخواہ 45لاکھ روپے ہے تو مستعفی ہوکر ایم ڈی بننا پسند کروں گا،ایک وزیرمملکت کی تنخواہ 71ہزار روپے ہے تو بیوروکریسی راج کر رہی ہے۔جمعرات کے روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد وضوابط میں اس وقت دلچسپ بحث شروع ہوگئی جب عمران ظفر لغاری،شگفتہ جمالی،کرن حیدر جیسے ممبران اسمبلی نے اس بات پر اصرارکیا کہ ہمیں بتایا جائے کہ ایم ڈی کی تنخواہ کتنی ہے؟۔

جس پر عمران ظفر لغاری نے انکشاف کیا کہ ان کی تنخواہ 45لاکھ روپے ہے۔انہوں نے چیلنج کیا کہ میں جو کہہ رہا ہوں اس کی کوئی تردید کرے،ایم ڈی یہاں پر بیٹھا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

جس پر شگفتہ ظفر جمالی نے بھی کہاکہ میں بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہوں کہ ایم ڈی پی آئی اے کی تنخواہ45لاکھ روپے ہے۔جس کی تردید وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے بھی نہیں کی اور کہا کہ اس معاملے کو نہ اچھالا جائے۔

جس کے بعد کمیٹی کے چےئرمین اسدالرحمان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اتنی خطیر رقم صرف ایم ڈی کیلئے رکھی گئی ہے،میں حیران ہوں،لوگوں کو جو مسائل ہے اس کا احاطہ کرنا مشکل ہے۔انہوں نے کہا کہ ایم ڈی جو تنخواہ لے رہا ہے وہ ٹی اے ڈی اے کے علاوہ ہے۔شیخ آفتاب کی درخواست پر تمام ممبران اسمبلی نے خاموشی اختیار کرلی،تاہم ایم ڈی پی آئی اے نے بھی اپنی تنخواہ کے حوالے سے نہ وضاحت کی اور نہ تردید کی۔اسد الرحمان نے کہا کہ ممبر اسمبلی اور وزیر بننے سے بہتر ہے کہ مستعفی ہوکر پی آئی اے کا ایم ڈی بنا جائے اور ساری زندگی عیاشی اور سکون سے گزاری جائے ۔

متعلقہ عنوان :