ارباب غلام رحیم اور لیاقت جتوئی نے سندھ میں مارشل لا کا مطالبہ کردیا

جمعہ 23 جنوری 2015 16:19

ارباب غلام رحیم اور لیاقت جتوئی نے سندھ میں مارشل لا کا مطالبہ کردیا

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 جنوری 2015ء) سابق وزرائے اعلی سندھ ارباب غلام رحیم اور لیاقت جتوئی نے سندھ میں مارشل لا کا مطالبہ کیا ہے اور الطاف حسین کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہاہے کہ نام نہاد جمہوریت سے بہتر ہے کہ سندھ میں مارشل لا لگا دیا جائے۔سندھ اسمبلی کے اجلاس سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعلی سندھ ارباب غلام رحیم نے کہاکہ الطاف حسین کے مارشل لا کے بیان کی مکمل تائید کرتا ہوں، سندھ میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کی بڑی وجہ کرپشن کو جاری رکھنا ہے اس لئے نام نہاد جمہوریت سے بہتر ہے کہ صوبے میں مارشل لا لگا دیا جائے۔

انہوں نے کہاکہ تھرکو پیرس بنانے والے بتائیں کہ بچوں کی اموات کیوں کر ہورہی ہے ۔ ارباب غالم رحیم نے کہا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ میں اس کا ہمنوا بن جاؤں لیکن ایسا کبھی نہیں ہوگا اور پیپلزپارٹی میں شمولیت سے متعلق خبریں بھی بے بنیاد ہیں، اسمبلی میں اس لئے نہیں آتا تھا کہ کوئی یہاں بات نہیں سنتا لیکن ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے اسمبلی آنے کے لئے کہا جس کے بعد اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے لیاقت جتوئی نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن)دونوں آپس میں ملے ہوئے ہیں اور سندھ حکومت خود مارشل لا کی راہ ہموار کر رہی ہے اس لئے میرے کہنے پر نہ مارشل لا لگ سکتا ہے اور نہ ہٹ سکتا ہے جب کہ اسمبلی کے اندر اور باہر گٹھن کا موحول پیدا کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ہیں، گزشتہ 6 سال میں پیپلزپارٹی نے 900 ارب روپے کی کرپشن کی ہے اور ایک دن اس کا احتساب ضرور کریں گے۔لیاقت جتوئی نے کہاکہ پیپلز پارٹی دعویٰ تو جمہوریت کا کرتی ہے لیکن وہ خود ہی ایسے حالات پیدا کر رہی ہے جس سے مارشل لا لگانے کی راہ ہو رہی ہے ۔