روس نواز علیحدگی پسندوں نے کئی مہینوں سے جاری جھڑپوں کے بعد یوکرینی فوج کو پیچھے دھکیل کر دونیتسک ایئرپورٹ پر قبضہ کر لیا

جمعہ 23 جنوری 2015 20:50

کیف(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23جنوری۔2015ء) روس نواز علیحدگی پسندوں نے کئی مہینوں سے جاری جھڑپوں کے بعد یوکرینی فوج کو پیچھے دھکیل کر دونیتسک ایئرپورٹ پر قبضہ کر لیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کی فوج نے 242 روز سے جاری شدید جھڑپوں کے بعد روس نواز باغیوں کے سامنے ہتھیار ڈالتے ہوئے دونیتسک ایئرپورٹ علیحدگی پسندوں کے حوالے کر دیا ۔

علیحدگی پسندوں نے گزشتہ روز جھڑپ کے بعد یوکرین کے 20 فوجیوں کو حراست میں لے کرانہیں عام شہریوں کے سامنے سے گزارا جنہوں نے ان پر برف کے گولے برسائے، کیف حکام اور باغیوں کا کہنا ہے کہ دونیتسک اور لوگانسک ریجن میں ہونے والی جھڑپوں میں 10 فوجی اور 38شہری ہلاک ہوئے۔دوسری جانب یوکرین کے صدر پیٹرو پوروشنکو نے ایک بار پھر روسی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں باغیوں کو بھرپور جواب دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی ضرورت سے زیادہ اسلحہ اکٹھا کر لیا ہے اور اگر دشمن سیزفائر کی خلاف ورزی کرتا تو ہم بھی انہیں بھرپور جواب دیں گے۔واضح رہے کہ یوکرین میں دونیتسک ریجن کو اسٹریجک اعتبار سے بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے اور اس کے ہوائی اڈے پر قبضے کے لئے یوکرین کی فوج اور روس نواز باغیوں کے درمیان گزشتہ کئی مہینوں سے شدید جھڑپیں جاری تھیں جب کہ اپریل 2014 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی میں اب تک سیکڑوں افراد ہلاک جب کہ ہزاروں بے گھر ہو چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :