خیبر پختونخوا چیمبرکا سٹیٹ بینک کی جانب سے Kaibor ریٹ کی شرح برقرار رکھنے پر تشویش کااظہار،

گورنر سٹیٹ بینک صوبے میں لیڈنگ نہ کرنیوالے کمرشل بینکس کے لائسنس منسوخ کریں، صدر خیبرپختونخوا چیمبر

جمعہ 23 جنوری 2015 23:31

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23جنوری۔2015ء) خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فواد اسحق نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمت سو ڈالر سے تقریبا48 ڈالر فی بیرل تک کم ہونے کے باوجود سٹیٹ بینک کی جانب سے Kaibor ریٹ کی شرح برقرار رکھنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد ملک میں افراط زر کی شرح میں بھی کمی ہوئی ہے مگر سٹیٹ بینک ابھی تک Kaiborکی شرح برقرار رکھے ہوئے ہے جس کی وجہ سے قرضوں پر مارک اپ کی شرح بہت زیادہ ہے ۔

انہوں نے سٹیٹ بینک آف پاکستان سےKaibor کی شرح 5 سے 6 فیصد تک مقرر کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ کمرشل قرضوں پر مارک اپ کی شرح بھی کم کی جاسکے ۔ ایک بیان میں خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر فواد اسحق نے کہا کہ کمرشل بینکوں نے صوبہ خیبر پختونخوا کو ریڈ زون ڈکلیئر کیا ہوا ہے اور اس صوبے میں کمرشل بینکوں کی لینڈنگ 2 فیصد سے بھی کم ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کمرشل بینکس صوبے میں تقریبا37 فیصد ڈیپازٹ لے رہے ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں لینڈنگ کی شرح آٹے میں نمک کے برابر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی ہونے کے باوجود سٹیٹ بینک کی جانب سے Kaibor ریٹ کی شرح برقرار رکھنا قابل تشویش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد Kaiborکی شرح 5 سے 6 فیصد تک مقرر کرے۔ فواد اسحق نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر سے کہا کہ وہ صوبہ خیبر پختونخوا میں دہشت گردی سے متاثرہ بزنس کمیونٹی کو ریلیف دلانے کے لئے اپنا موثر کردار ادا کرے اور صرف ریگولیٹری اتھارٹی کی بجائے فیسیلیٹیٹر کا کردار ادا کرتے ہوئے بینکوں کو صوبے میں آسان اور کم مارک اپ پر قرضوں کے اجراء کی ہدایات جاری کریں۔انہوں نے سٹیٹ بینک کے گورنر سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ جو کمرشل بینکس اس صوبے میں لینڈنگ نہیں کر رہے ہیں ان کے لائسنس منسوخ کئے جائیں ۔

متعلقہ عنوان :