مقبوضہ کشمیر‘ بھارتی یوم جمہوریہ پرسوں یوم سیاہ کے طور پر منایا جائیگا

ہفتہ 24 جنوری 2015 14:30

سرینگر،مظفرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جنوری 2015ء)مقبوضہ کشمیر میں پیر کو بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منایا جائیگا۔ اس موقع پر وادی بھر میں عام ہڑتال ہو گیا ور احتجاجی ریلیاں نکالی جائینگی۔ ہڑتال اور یوم سیاہ کی اپیل حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں اور متحدہ جہاد کونسل نے دے رکھی ہے۔ تمام کاروباری ادارے اور سرکاری دفاتر‘ بنک‘ تعلیمی ادارے بھی بند رہیں گے۔

حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں نے بھارتی یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے آٹھ لاکھ فوج کشمیر میں اتار کر کشمیری عوام کو مغلوب بنا رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کشمیریوں کے ساتھ بھیڑ بکریوں والا سلوک کر رہی ہے۔ خواتین اور بچوں سمیت کشمیریوں پر ظلم و بربریت کے پہاڑ ڈھائے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ایسی صورتحال میں بھارت کا یوم جمہوریہ منانا کسی مذاق سے کم نہیں۔

حریت رہنماؤں نے کشمیری عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کل عام ہڑتال کرتے ہوئے احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے کریں اور دنیا کے سامنے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ دریں اثناء متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین نے 26 جنوری کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت بی جے پی کے نام پر ہندو توا نظریہ کی حامل تنظیمیں‘ آر ایس ایس‘ شیوسینا اور ویشو ہندو پریشد بھارت پر حکومت کر رہی ہیں اور اس طرح اب کھل کے بھارت کے جمہوری چہرے سے پوری طرح نقاب اتر گیا ہے۔

ایسے میں یوم جمہوریہ منانا دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف اور عالم انسانیت کے ساتھ مذاق سے کم نہیں۔ متحدہ جہاد کونسل کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سید صلاح الدین نے کہا کہ ویشوہندو پریشد کے سربراہ پروین توگڑیا کے بقول ان کی تنظیم کی کوششوں کے نتیجے میں چند سالوں میں پورے بھارت کے مسلمان اور عیسائی گھر واپسی کے نام پر ہندو مذہب اختیار کریں گے۔

صلاح الدین نے کہا کہ 1947ء سے اب تک بھارتی فورسز نے لاکھوں کشمیریوں کو اس جرم میں موت کے گھاٹ اتار دیا کہ وہ حق خودارادیت اور آزادی کا مطالبہ کرتے ہیں اور یہ سلسلہ تواتر کے ساتھ آج بھی جاری ہے۔ حق آزادی دبانے کیلئے انتہائی نیچ حربے استعمال کئے جا رہے ہیں جن میں ہزاروں کشمیری عفت م آ ب خواتین کے ساتھ بے حرمتی کے واقعات‘ دس ہزار سے زائد افراد کی گمشدگی‘ ہزاروں بے نام قبروں کی موجودگی‘ معصوم بچوں کی گرفتاریاں اور تعذیب خانوں میں ان پر تشدد شامل ہیں۔

صلاح الدین نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس روز ہمہ گیر ہڑتال کر کے عالمی برادری پر واضح کریں کہ وہ بھارت کے فوجی قبضے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور وہ آزادی کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آزادی پسند قیادت کا متحد ہونا ان حالات میں ناگزیر ہے اور شہداء کا مشن جاری رہے گا اور تاحصول آزادی ہر سطح پر جدوجہد آزادی جاری رہے گی۔

وادی بھر میں کل عام ہڑتال رہے گی اس موقع پر تمام کاروباری مراکز‘ تعلیمی ادارے‘ دفاتر اور بنک بند رہیں گے جبکہ شاہراہوں پر ٹریفک بھی معطل رہے گی۔ کشمیری احتجاجی ریلیاں نکالیں گے اور قابض بھارتی فورسز کے خلاف آو از بلند کرینگے۔ بھارتی یوم جمہوریہ کی تقریب بخشی اسٹیڈیم میں ہو گی۔ اس سلسلے میں اسٹیڈیم کے ارد گرد بھاری تعداد میں سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کر کے سیکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ۔ وادی بھر میں بھی سیکیورٹی کو انتہائی الرٹ کر دیا گیا ہے