مقبوضہ کشمیر میں حکومت سازی‘ مرکزی قیادت نے ریاست کے تین لیڈروں کو نئی دہلی طلب کر لیا

ہفتہ 24 جنوری 2015 14:32

جموں(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جنوری 2015ء) حکومت سازی کے معاملے پر اعلیٰ سطح پر پیش رفت کرتے ہوئے بھاری جنتا پارتی کی مرکزی لیڈر شپ نے ریاست کے تین لیڈروں کو نئی دلی طلب کر لیا ہے تاکہ ڈی پی کیساتھ ممکنہ اتحاد کرنے سے متعلق انہیں حالیہ پیش رفت سے آگاہ کیا جا سکے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پارٹی کے ایک سینئر لیڈر جو حالیہ پیش رفت کے معاملے میں ایک حصہ بھی تھے نے بتایا کہ پی ڈی پی کیساتھ اتحاد کے علاوہ ریاستی لیڈروں کیساتھ راجیہ سبھا انتخابات کے معاملے پر بھی پارٹی کی فارمولے سے آگاہ کیا جائے گا۔

جن لیڈروں کو دلی طلب کر لیا گیا ہے ان میں ممبر پارلیمنٹ اور سابق ریاستی صدر جگل کشور شرما‘ قومی ایگزیکٹیو ممبر اور رکن اسمبلی ڈاکٹر نرمل سنگھ اور جنرل سیکرٹری اشوک کول بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

باور کیا جا رہا ہے کہ مرکزی قیادت کیساتھ بات چیت میں راجیہ سبھا کے لئے ممکنہ امیدواروں کے نام بھی پیش کئے جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ ریاست میں ایک مستحکم حکومت بنانے سے متعلق کئی سارے معاملات تقریبا طے پا گئے ہیں اور اب صرف اس کا اعلان کرنا باقی ہے جو کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے۔

اگرچہ بھاجپا کے کچھ لیڈر باری باری وزیراعلیٰ کے مسئلے پر بات کرنے سے کترا رہے ہیں جو کہ پی ڈی پی کیساتھ اتحاد میں سب سے بڑی رکاوٹ تھا‘ لیکن ان لیڈروں کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ طے پا گیا ہے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ باری باری وزارت اعلیٰ کے عہدے پر پی ڈی پی اور بھاجپا کی مرکزی قیادت کے درمیان جو معاہدہ طے پا گیا ہے اس کے بارے میں بھی ریاستی لیڈر شپ کو مطلع کیا جائے گا۔

یہ بات ذرائع سے معلوم ہوئی ہے کہ پی ڈی پی کیساتھ اتحاد کے معاملے پر باری باری وزارت اعلیٰ کے عہدے پر تعطل پیدا ہوا تھا‘ کیونکہ بھاجپا کا مطالبہ ہے کہ باری باری وزیر اعلیٰ ہونا چاہئے جو کہ حکومت کے دوسرے حصے میں ہو۔ا س مطالبے کے ضمن میں پارٹی کے کور گروپ نے چند روز پہلے نئی دلی میں پارتی ہائی کمان کو باور کرایا تھا۔

متعلقہ عنوان :