Live Updates

این اے 122،کوئی جعلی ووٹ نہیں ملا ‘پولنگ عملے نے لا پرواہی اور غفلت برتی ‘ لوکل کمیشن کے سربراہ کا بیان،

دو رنگوں کے بیلٹ پیپرز کی تصدیق کیلئے تھیلے دوبارہ بھی کھلوانے پڑے تو کھلوائیں گے‘ سربراہ الیکشن ٹربیونل کاظم ملک،رپورٹ حوالے کر دی ہے،دھاندلی کے حوالے سے فیصلہ الیکشن ٹریبونل نے کرنا ہے‘ غلام حسین اعوان،انتخابی تھیلوں سے بلی نہیں گیدڑ نکلے،شعیب صدیقی /کمیشن کی رپور ٹ مبہم اور نامکمل ہے‘ وکیل پی ٹی آئی،دوبارہ گنتی پر سردار ایاز صادق کی برتری ،بدستور8ہزارسے زائد ہے،کاؤنٹر فائلزکی سیریزاصل ریکارڈ سے مطابقت رکھتی ہے‘ وکیل ایاز صادق،عمران خان نے تھیلے کھلوا کر تحقیقات کروالیں لیکن تھیلوں سے دھاندلی کی بلی نکلی نہ بلا‘ علی ایاز صادقپی ٹی آئی اور( ن) لیگ کے کارکن آمنے سامنے آ گئے ،ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی

ہفتہ 24 جنوری 2015 18:41

این اے 122،کوئی جعلی ووٹ نہیں ملا ‘پولنگ عملے نے لا پرواہی اور غفلت برتی ..

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جنوری 2015ء) صوبائی دارالحکومت کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122میں مبینہ دھاندلی کیس میں عمران خان اور سردار ایاز صادق کے وکلا ء نے لوکل کمیشن کے سربراہ سے جرح مکمل کرلی، ٹریبونل کے جج کاظم ملک نے ریمارکس دئیے ہیں کہ دو رنگوں کے بیلٹ پیپرز کی تصدیق کیلئے تھیلے دوبارہ بھی کھلوانے پڑے تو کھلوائیں گے،لوکل کمیشن کے سربراہ غلام حسین اعوان نے اپنے بیان میں کہاہے کہ حلقے میں کوئی جعلی ووٹ نہیں ملا تاہم پولنگ عملے کی لا پرواہی اور غفلت کے شواہد ملے ہیں ۔

لاہور کے حلقہ این ایک 122میں دھاندلی سے متعلق جانچ پڑتال کرنے والے الیکشن ٹربیونل کے کمیشن کے جج جسٹس (ر) غلام حسین اعوان نے صوبائی الیکشن کمیشن میں ٹریبونل کے جج کاظم علی ملک کے سامنے ریکارڈ کرائے گئے اپنے بیان میں انتخابی بے ضابطگیوں کی رپورٹ پیش کی۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ انتخابی عملے نے بے ضابطگیاں برتی، بیان میں متعدد تھیلوں کی سیلیں ٹوٹنے، مختلف رنگوں کے بیلٹ پیپرزکی موجودگی اورانتخابی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی ۔

جس کے بعد دونوں فریقین کے وکلا ء نے لوکل کمیشن کے سربراہ سے جرح کی۔عمران خان کے وکلا ء نے دو رنگوں کے بیلٹ پیپرز کی نشاندہی اوردرخواستیں دائر کیں۔جبکہ ایاز صادق کے وکلا نے جعلی اوتھ کمشنر سے تصدیق کروانے پر عمران خان کی انتخابی عذرداری کی حیثیت مشکوک ہونے سے متعلق درخواست دی۔ عمران خان کے وکلا ء کی جانب سے غلام حسین اعوان سے جرح مکمل ہونے پر الیکشن ٹربیونل نے شہادتیں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 31جنوری تک ملتوی کردی۔

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کمیشن کے سربراہ غلام حسین اعوان نے کہا کہ ریکارڈ انسپکشن کے دوران انہیں کوئی جعلی ووٹ نہیں ملا، مگر ریکارڈ میں بہت سی بے ضابطگیاں پائی گئی ہیں جن کی رپورٹ ٹربیونل کے حوالے کر دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این اے 122پر دھاندلی کے حوالے سے فیصلہ الیکشن ٹریبونل نے کرنا ہے۔ کیس کی سماعت کے موقع پر پی ٹی آئی اور( ن) لیگ کے کارکن آمنے سامنے ہوگئے اور ایک دوسرے کے خلاف نعرے لگاتے رہے ۔

جبکہ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات رہی ۔تحریک انصاف کے رہنما شعیب صدیقی نے کہاکہ انتخابی تھیلوں سے بلی نہیں گیدڑ نکلے۔پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ کمیشن کی رپور ٹ مبہم اور نامکمل ہے۔ انہوں نے کہاکہ ٹربیونل کے سامنے کمیشن کے جج نے تسلیم کیا ہے کہ بیلٹ پیپروں کا رنگ مختلف تھا اور تین سو کاؤنٹرزفائلز پر ووٹرز کا ووٹ نمبر ہی درج نہیں تھا۔

ایاز صادق کے وکیل نے اس موقع پر کہا کہ دوبارہ گنتی پر سردار ایاز صادق کی برتری بدستور8 ہزارسے زائد ہے،کاؤنٹر فائلزکی سیریزاصل ریکارڈ سے مطابقت رکھتی ہے،دھاندلی نہیں ہوئی۔اسپیکر سردار ایاز صادق کے صاحبزادے ڈاکٹر محمد علی صادق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عمران خان نے تھیلے کھلوا کر تحقیقات کروالیں لیکن تھیلوں سے دھاندلی کی بلی نکلی نہ بلا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات