دالبندین سے اقلیتی تاجر کا اغواء قابل مذمت ہے ،اغواء سے حکومت کے امن کے دعووں کی نفی ہوتی ہے، حافظ حسین احمد

ہفتہ 24 جنوری 2015 20:53

دالبندین(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جنوری 2015ء)جمعیت علمائے اسلام (ف)کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد، بلوچستان کے امیر مولانا فیض محمد اور جنرل سیکرٹری ملک سکندر خان ایڈوکیٹ نے دالبندین سے سکھ اقلیتی تاجر کااغوا اور عدم بازیابی کی مذمت کرتے ہوئے اسے صوبائی حکومت کے امن کے دعوؤں کی نفی قرار دیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ چاغی کی ناکامی قرار دے دیا اور واضع کیا کہ کچھ عرصہ قبل دالبندین میں مدرسے پر فائرنگ کرنے والے ملزمان کو بھی چاغی کی انتظامیہ گرفتار نہ کرسکی۔

ان خیالات کا ظہار انہوں نے جے یو آئی (ف) دالبندین کے کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ جے یو آئی (ف) ذرائع کے مطابق جے یو آئی (ف) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے ڈپٹی کمشنر چاغی کے کاکردگی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موصوف جیسے غیر ذمہ دار آفیسر کی وجہ سے چاغی جیسے پرامن علاقے کی امن غارت ہو گئی جبکہ پولیس انتظامیہ بھی اپنی ذمہ داریوں سے غافل ہو چکی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا جب دالبندین میں مدرسے پر فائرنگ کی گئی تو اسی وقت ہم نے ڈی سی چاغی سے رابطہ کرکے انھیں تمام صورتحال سے آگاہ کیا لیکن افسوس کہ انہوں نے اس سلسلے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی بلکہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ حال ہی میں ایک سکھ تاجر کو ضلعی صدر مقام دالبندین کی بھرے بازار سے اغو ا کر لیا گیا جس کا تاحال کوئی اتاپتہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع چاغی میں پچھلے طویل عرصے سے بدامنی کے واقعات نے علاقہ مکینوں کو اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے جب چاغی جیسے پرامن علاقے کا یہ حال ہو تو پھر صوبے کے دیگر علاقوں کا کیا حال ہوگا۔