رواں ماہ مشرقی یوکرین میں لڑائی سب سے ہلاکت خیز رہی اقوام متحدہ

حکومت اور باغی ڈونٹسک کے خطے خاص طور پر ہوائی اڈے کے قریب مبینہ طور پر ٹینکوں کا استعمال کر رہے ہیں انسانی حقوق اپریل کے وسط سے جنوری 2015 کے دوران لگ بھگ 11 ہزار افراد زخمی ہوچکے ہیں  رپورٹ

اتوار 25 جنوری 2015 12:53

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 25جنوری 2015ء) اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق نے کہا ہے کہ مشرقی یوکرین میں جاری حالیہ لڑائی پانچ ستمبر کو کیئف اور روس کے حمایت یافتہ باغیوں کے درمیان ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد سے سب سے زیادہ ہلاکت خیز لڑائی ہے۔ادارے کے مطابق 13 سے 21 جنوری کے دوران یہاں 262 افراد ہلاک ہوئے جس کا مطلب ہے کہ اوسط ایک روز میں 29 افراد مارے گئے۔

عالمی ادارے کے دفتر برائے انسانی حقوق کی رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ سال اپریل میں شروع ہونے والے تنازع کے بعد اب تک پانچ ہزار سے زائد افراد موت کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اصل اعداد و شمار اس سے کہیں زیادہ ہو سکتے ہیں۔بتایا گیا کہ اپریل کے وسط سے جنوری 2015 کے دوران لگ بھگ 11 ہزار افراد زخمی چکے ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ منسک میں پانچ ستمبر کو ہونے والے جنگ بندی معاہدہ غیر موثر ہو چکا ہے اور جنوری کے وسط سے شروع ہونے والی شدید لڑائی یہاں موجود شہری آبادی کیلئے سنگین خطرہ بن چکی ہے۔

انسانی حقوق کے دفتر نے کہا کہ حکومت اور باغی ڈونٹسک کے خطے خاص طور پر ہوائی اڈے کے قریب مبینہ طور پر ٹینکوں کا استعمال کر رہے ہیں۔ادارے کے ترجمان روپرٹ کولول کے مطابق لوہانسک کے خطے کے متعدد علاقوں میں بھی بمباری کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :