سانحہ پشاور حادثہ نہیں بلکہ دہشت گردوں کا سوچا سمجھا منصوبہ تھا جس نے نہ صرف پاکستان کو بلکہ پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا،ڈی سی او فیصل آباد

اتوار 25 جنوری 2015 15:22

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 25جنوری 2015ء) ڈی سی او فیصل آباد سردار نورالامین مینگل نے کہا ہے کہ سانحہ پشاور ایک ایسا واقعہ ہے جو حادثہ نہیں بلکہ دہشت گردوں کا سوچا سمجھا منصوبہ تھا اس نے نہ صرف پاکستان کو بلکہ پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس سے ہمارے اور ہمارے بچوں کے ذہنوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں، زندہ قومیں جنگ کا مقابلہ جرأت و بہادری سے کرتیں ہیں ان خیالات کا اظہار انہو نے ویمن یونیورسٹی میں سیکیورٹی اقدامات کے پیش نظر منعقدہ ایک روزہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پر وائس چانسلر وویمن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر نورین عزیز قریشی نے کہا کہ اس وقت ہمارا ملک حالت جنگ سے گزر رہا ہے اور ہمیں اس کا مقابلہ بہادری، جرأت اور جواں مردی سے کرنا ہے۔

انہوں نے طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی کے تمام قوانین کی پیروی کرنا آپ کی ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی میں ارد گرد کڑی نظر رکھیں اور کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی صورت میں یونیورسٹی انتظامیہ کو آگاہ کریں تاکہ فوری طور پر عملی قدم اٹھا کر اس پر قابو پایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ یونیورسٹی میں طالبات کو سول ڈیفنس اور گرل گائیڈ کی تربیت دیں۔

تاکہ وہ کسی بھی ہنگامی حالت میں اپنا دفاع خود کر سکیں،اور کہا کہ خواتین جتنی حساس ہوتی ہیں اس سے کہیں زیادہ ذمہ دار ہوتی ہے ۔بچوں کی حفاظت اور تعلیم و تربیت ہماری اولین ذمہ داری ہے کیوں کہ ہمارے آج کے بچے مستقبل کے لیڈر ہیں اور انہیں مختلف شعبہ جات کی بھاگ دوڑ سنبھالنی ہے۔ اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم انہیں آج اچھا دیں تاکہ آنے والے کل میں یہ ہمارے لیے بہترین ثابت ہوں رجسٹرار وویمن یونیورسٹی فیصل آباد کشور ناہید رانا ،ممبر پنجاب اسمبلی ڈاکٹر نجمہ افضل ،کرنل محمود احمد شاہ،فیکلٹی ممبران،اور طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

چیف سیکیورٹی آفیسر وویمن یونیورسٹی فیصل آباد نے سیکیورٹی کنٹیجنسی منصوبے سے آگاہ کیا انہوں نے کہا کہ آج کا سیمینار ملکی حالات کے پیش نظر منعقد کیا گیا ہے ۔ مزیدمقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کاسب سے بڑا مسئلہ تعلیمی اداروں کو دہشت گردوں کی طرف سے خطرہ ہے۔ ہمارا ملک دہشت گردی کی وبا سے دو چار ہے اور اس اشتعار کو ختم کرنے کے لیے ہمیں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ دہشت گرد ہمیں تعلیم سے محروم کرنا چاہتا ہے اور ہم نے اس کے ناپاک منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دینا۔