قومی اسمبلی کے بعد سینٹ سے بھی توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کیخلاف اتفاق رائے سے قرارداد منظور کروائیں، جمشید دستی

اتوار 25 جنوری 2015 15:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 25جنوری 2015ء) قومی اسمبلی میں آزاد ممبر اسمبلی جمشید دستی نے چیئرمین سینٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قومی اسمبلی کے بعد سینٹ سے بھی توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کیخلاف اتفاق رائے سے قرارداد منظور کروائیں اور اقوام عالم کو بتایا جائے کہ نبی اکرم کی شان اقدس میں گستاخی کو کسی صورت بھی قبول نہیں کیا جائے گا‘ صدر پاکستان ممنون حسین نے خط لکھا ہے کہ جس میں انہوں نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے۔

یہ قومی جرم ہے اور گستاخ رسول کی سزا پھانسی ہے۔ جن مجاہدین نے یہ کام کیا انہیں امت مسلمہ اور پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام سلام پیش کرتے ہیں۔ اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 25جنوری 2015ء کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ نبی پاک کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

نواز شریف حکومت کی سب سے بڑی ناکامی یہ ہے کہ امریکی صدر اوباما نے پاکستان کا دوسری مرتبہ بھی دورہ نہیں کیا۔

ہماری خارجہ پالیسیاں ناکام ہوچکی ہیں۔ وزیراعظم کو خود غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مستعفی ہوجانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ جنوبی ایشیاء میں بھارت کی بالادستی قائم کرنا چاہتا ہے جس کیلئے وہ بھارت کیساتھ دوستی کی پینگیں بڑھا رہاہے۔ ہمیں قرآن و حدیث پر چلنا چاہئے اور یہ ذہن نشین کرلینا چاہئے کہ یہود و نصاریٰ کبھی بھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر چیئرمین سینٹ نے توہین آمیز خاکوں کیخلاف قرارداد سینٹ سے منظور نہ کرائی تو وہ نہ صرف قومی بلکہ خدا کے بھی مجرم ہوں گے۔