28فروری تک مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو احتجاجی تحریک کا اعلان کر دیا جائیگا‘ پنجاب ٹیچرز یونین

جبری ریٹائرمنٹ یا انتقامی تبادلے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے‘ صدر ٹیچرز یونین سجاد اکبر کاظمی

اتوار 25 جنوری 2015 17:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 25جنوری 2015ء) پنجاب ٹیچرز یونین نے اساتذہ کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 28فروری تک مطالبات تسلیم نہ کرنے کی صورت میں احتجاجی تحریک کا اعلان کر دیا جائیگا۔پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی صدر سید سجاد اکبر کاظمی، امتیاز احمد عباسی ، چوہدری محمد سرفراز، رانا لیاقت علی سمیت دیگر نے کہا کہ اساتذہ کی حق تلفی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

رزلٹ ، غیر حاضری طلباء اور ڈراپ آؤٹ کی آڑ میں سزائیں دینے کا سلسلہ بند کیا جائے کیونکہ اس سے اساتذہ کا معاشرتی و معاشی استحصال ہو رہا ہے۔ پرائمر ی ٹیچرز سے لیکر ایس ایس ٹی اور ہیڈماسٹرز تک کی پرموشنز میں بلاوجہ رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔ جان بوجھ کر اساتذہ کے پرموشن کیسز کا اُلجھایا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ کئی سالوں سے بعض اضلاع میں ایس ایس ‘ ایس ایس ٹی ‘ ای ایس ٹی اور پی ایس ٹی اساتذہ کی پرموشن اور ٹیچرز پیکیج نہیں ملا جبکہ اساتذہ کو سزائیں دینے کا عمل برق رفتاری سے مکمل کیا جارہا ہے۔

ایس ایم سی گرانٹ ہر سال تاخیر سے جاری کی جاتی ہے اور ملبہ اساتذہ پر ڈال دیا جاتا ہے۔ ضلعی تعلیمی افسران کی کارکردگی نہ ہونے کے برابر ہے ۔اساتذہ رہنماؤں نے کہا کہ جبری ریٹائرمنٹ یا انتقامی تبادلے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔ وزیر اعلی پنجاب ، وزیر تعلیم پنجاب اور سیکرٹری سکولز پنجاب سے مطالبہ ہے کہ 28فروری تک اساتذہ کے مسائل کو حل کیا جائے ورنہ مارچ میں ہونیوالے پنجاب ٹیچرز یونین کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کی منظوری سے احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کردیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :