امریکہ کے سابق صدر ابراہام لنکن کے قاتل کا خط 30 ہزار ڈالر میں نیلام

پیر 26 جنوری 2015 12:22

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جنوری 2015ء) امریکہ کے سابق صدر ابراہام لنکن کی بعض یادگار کی نیلامی ہوئی ہے لیکن ان کے ایک خط کا کوئی خریدار نہ ملا جبکہ ان کے قاتل کا خط سب سے زیادہ قیمت پر فروخت ہوا۔مجموعی طور پر لنکن سے متعلق یادگاروں کو آٹھ لاکھ امریکی ڈالر سے زیادہ میں خریدا گیا ہے۔مقتول صدر کے بالوں کی ایک لٹ 25 ہزار امریکی ڈالر میں بکی۔

البتہ ان کے اس خط کا کوئی خریدار نہ مل سکا جس میں انھوں نے خانہ جنگی کا اعتراف کیا تھا۔تاہم ان کے قاتل جان ولکیس بوتھ کی دستخط والے خط کو 30 ہزار ڈالر میں خریدا گیا جبکہ ان کی گرفتاری کے لیے جاری کیے جانے والے پروانے کی 21 ہزار 250 ڈالر قیمت لگائی گئی۔ابراہم لنکن کی یادگاروں کے اس ذخیرے کی ابتدا سنہ 1963 میں ہوئی تھی جسے ڈونلڈ ڈو نامی شخص نے ٹیکسس گیلری میں جمع کیا تھا۔

(جاری ہے)

ان کا پانچ سال قبل انتقال ہو گیا۔ اب ان کے بیٹے گریگ کا کہنا ہے کہ نوادرات کے دوسرے شائقین کے لیے اس سے محظوظ ہونے کا وقت آ گیا ہے۔انھوں نے بتایا کہ ان کے والد نے خانہ جنگی اور فوجی تاریخ میں دلچسپی کے سبب چیزوں کو جمع کرنا شروع کیا تھا لیکن بعد میں ان کی دلچسپی لنکن اور ان کے قاتل میں زیادہ ہو گئی۔ڈیلاس میں ہیریٹیج آکشن ایرک بریڈلی کے مطابق مجموعی طور پر یہ نیلامی سے امید سے دوگنی قیمت حاصل ہوئی، یعنی 803889 ڈالر۔

ابراہم لنکن کے بالوں کی لٹ سرجن جنرل جوزف بارنس نے 14 اپریل 1865ء میں ان کے قتل کے فوراً بعد کاٹی تھی۔ہیریٹیج آکشن کے ڈان ایکرمین نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ بوتھ کا خط سب سے زیادہ قیمت میں اس لیے فروخت ہوا کیونکہ لنکن کی موت کے بعد لوگ اس سے اس قدر متنفر ہو گئے تھے کہ اس کے تقریباً تمام خطوط، دستخط اور دستاویزات کو تباہ کر دیا تھا اور 150 سال بعد اس کی موجودگی اسے انتہائی نایاب بناتی ہے۔ابراہم لنکن کے قتل کے دو عینی شاہدین کے بیانات بالترتیب ساڑھے 27 ہزار اور 14 ہزار 375 ڈالر میں نیلام ہوئے۔ابراہم لنکن کا خط جس کا کوئی خریدار نہ ملا وہ ٹکڑوں میں تھا اور انھوں نے اسے 1862ء میں بالٹی مور کے ایک وکیل کو لکھا تھا

متعلقہ عنوان :