ترک صدر رجب طیب ایردگا ن کا دورہ صومالیہ
پیر 26 جنوری 2015 12:24
موغادیشو(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جنوری 2015ء)مشرقی افریقا کے شورش زدہ ملک صومالیہ میں خانہ جنگی اور بدامنی کے باعث عالمی رہنما وہاں دورے کی جرات کم ہی کرتے ہیں مگر ترکی کے صدر رجب طیب ایردگا ن نے حال ہی میں موغادیشو کا دورہ کر کے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو ایک نئی بنیاد فراہم کی ہے۔ کسی عالمی رہ نما کا دو عشروں میں صومالیہ کا یہ 'منفرد اور اہم ترین دورہ' ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترک صدر کی آمد پر ملک بھر بالخصوص دارالحکومت موغادیشو میں سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے تھے۔ دارالحکومت میں سکیورٹی میں اضافہ اس لیے بھی کیا گیا تھا کیونکہ گذشتہ جمعرات کو صومالیہ کے ایک ریستوران میں خودکش حملے میں پانچ صومالی ہلاک ہو گئے تھے۔(جاری ہے)
اس ریستوران میں ترک شہری مقیم ہوئے تھے صومالیہ میں سرگرم عسکریت پسند گروپ الشباب نے خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
ترک صدر رجب طیب ایردوان کے صومالیہ آمد سے ایک روز قبل الشباب کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ہوٹل پر حملہ اس کے جنگجوؤں نے کیا تھا۔ ترک صدر نے قبل ازیں سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کی وفات پر سعودی عرب کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مرحوم شاہ کی نماز جنازہ میں بھی شرکت کی تھی۔گذشتہ روز موغادیشو آمد پر طیب ایردوآن کا استقبال ان کے ہم منصب حسن شیخ محمود نے خود بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کیا۔ملاقات کے بعد ایک مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران ترک صدر نے صومالی صدر حسن محمود کی دوطرفہ تعلقات کے فروغ کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ افریقا کے کسی دوسرے ملک کے برعکس صومالیہ نے ترک شہریوں کے لیے اپنے ملک کے دروازے کھول رکھے ہیں۔ ترک شہری بھی صومالیہ میں سرمایہ کاری میں دلچسپی لے رہے ہیں، جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہو رہے ہیں۔اس موقع پر صومالیہ کے صدر الشیخ حسن محمود نے کہا کہ ہم ترکی کے شکر گزار ہیں کہ وہ اپنے شہریوں کو ہمارے ملک میں آنے اور کام کرنے کی ترغیب دے رہا ہے۔ وہ بھی ایسے وقت میں جب عالمی اتحادی باہر سے صومالیہ میں آپریشن کر رہے ہیں۔خیال رہے کہ اگست 2011ء میں موغادیشو سے حرک الشباب کی بے دخلی کے بعد طیب ایردوآن نے صومالیہ کا دورہ کیا تھا۔ تب وہ ترکی کے وزیر اعظم تھے۔ کسی اہم عالمی رہ نما کا موغادیشو کا دو عشروں میں یہ پہلا دورہ تھا۔ طیب ایردوآن نے موغادیشو میں ترک سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کا بھی اعلان کیا تھا اور ساتھ ہی صومالیہ میں سرمایہ کاری کے کئی معاہدوں کی بھی منظوری دی تھی جس میں دارالحکومت موغادیشو اور بین الاقوامی ہوائی اڈے کی تعمیر نو کے منصوبے بھی شامل تھے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
سات وکٹیں ،انڈونیشیا کی روہمالیا نے ویمن ٹی ٹوئنٹی میں تاریخ رقم کردی
-
عازمین سوشل میڈیا کے ذریعے رابطہ کرنے والی جعلی حج کمپنیوں کے فراڈ کا نشانہ بننے سے بچیں، سعودی وزارت حج
-
ٹک ٹاک کا امریکی صدرکے دستخط کردہ قانون کو چیلنج کرنے کا اعلان
-
فرانس کی طرف سے اسرائیلی آباد کاروں پرپابندیوں کی دھمکی
-
ٹرمپ نے امریکی تعلیم گاہوں میں جنگ مخالف ریلیوں کو بد ترین نفرت کا نام دے دیا
-
غزہ کو امداد کی ترسیل، عارضی بندرگاہ کی تعمیر شروع کر دی گئی ، پینٹاگان
-
ٹک ٹاک کی مالک کمپنی کا ایپ فروخت کرنے سے انکار
-
سڈنی، چاقوحملے میں جاں بحق پاکستانی گارڈ کی نمازجنازہ
-
مسجد نبوی ﷺمیں ایک ہفتہ کے دوران 60 لاکھ زائرین کی آمد
-
گزشتہ سال دنیا کے 28 کروڑ افراد شدید غذائی قلت کا شکار رہے، اقوام متحدہ
-
ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم کو انسداد بدعنوانی کی تحقیقات کا سامنا
-
پاکستان کیساتھ مضبوط رشتہ ہے، امریکا نے اختلافات کی خبروں کو مسترد کردیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.