ممبئی حملہ کیس کے ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے ‘ مودی اوبامہ ملاقا ت کا ااعلامیہ

پیر 26 جنوری 2015 12:50

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جنوری 2015ء) امریکہ اور بھارت نے“اعلان دہلی” میں انسداد دہشتگردی کیلئے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے وائٹ ہاوٴس کے بیان کے مطابق واشنگٹن اورنئی دہلی کی قیادت کیدرمیان ہاٹ لائن قائم کرنے اورایک دوسرے سے مستقل طور پررابطے میں رہنے کااعلان کیا گیا ہے ۔اعلان دوستی میں کہا گیاکہ دہشتگردی دونوں ملکوں کیلئے چیلنج ہے جسے مشترکہ کوششوں کے ذریعے ختم کیاجائے گا۔

پندرہ نکات پرمشتمل دہلی اعلامیے میں دونوں ملکوں نے کالعدم لشکرطیبہ سمیت دہشتگرد گروپوں کی کارروائیاں روکنے کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا اور اعلان کیاکہ دونوں ملک تجارتی تعاون بڑھا کر روزگار کے مواقع بھی بڑھائیں گے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ افریقہ سے مشرقی ایشیا تک غربت کے خاتمے اور وسیع البنیاد خوشحالی کے لیے دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر پائیدار، جامع ترقی اور خطے میں روابط کے لیے اپنی شراکت کو مضبوط کرتے رہیں گے۔

(جاری ہے)

دستاویز میں کہا گیا کہ خطے کی خوشحالی کا دارومدار سیکیورٹی پر ہے۔دستاویز میں کہا گیا کہ ہم تمام فریقین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ خطرات اور طاقت کے استعمال سے سے بچیں، سرحدی اور سمندری تنازعات عالمی سطح پر طے شدہ قوانین کے تحت پرامن طریقے سے حل کریں۔اعلامیے میں کہا گیاکہ ہم خطے سے اور خطے میں دہشت گردی، سمندری لوٹ مار کی مخالفت اور تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق ایک اور علیحدہ بیان میں خصوصاً پاکستان کا تذکرہ کیا گیا تاہم اس مرتبہ بھی تذکرہ صرف دہشت گردی کے حوالے سے کیا گیا۔بیان میں پاکستان پر زور دیا گیا کہ وہ ممبئی حملوں کے ذمے داران کو قانون کے کٹہرے میں لانے کی ذمے داری پوری کرے اس کے ساتھ ساتھ داوٴد ابراہیم، جماعت الدعوة، حقانی گروپ اور دیگر عناصر کے خلاف کارروائی پر بھی زور دیا گیا۔

ایشیا پیسیفک اور بحیرہ ہند کیلئے امریکہ انڈیا مشترکہ اسٹریٹیجک وڑن میں کہا گیا کہ خطے کے معاشی انضمام کے لیے ہم تیز تیز ترین انفرا اسٹرکچر کنیکٹیویٹی اور معاشی ترقی کو اس طریقے سے فروغ دیں گے کہ جنوب، جنوب مشرقی اور وسطی ایشیا میں روابط پیدا ہوں اور اس کے ساتھ ساتھ تیز ترین توانائی کی ٹرانسمیشن اور عوام کے درمیان رابطے کے ساتھ ساتھ فری ٹریڈ کی بھی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

بیان میں کہا گیا کہ دنیا کی بڑی جمہوریتوں کے سربراہان کی حیثیت سے ہم ایشیا پیسیفک اور بحیرہ ہند کے خطے میں درمیان روابط سازی کے لیے اہم کردار ادا کریں گے، ہمارا معاہدہ اس بات کی تصویر کشی کرتا ہے کہ ان خطوں میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے امریکہ اور انڈیا کے درمیان قریبی شراکت ناگزیر ہے، ہم نے خطے کے لیے مشترکہ اسٹریٹیجک وڑن پر اتفاق کیا ہے۔اس میں مزید کہا گیا کہ امریکہ اور انڈیا خطے اور دنیا کی ترقی کے لیے مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :