ذکی الرحمن لکھوی کیس ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے نظربندی کے نئے حکم نامے کو چیلنج کرنے کی منظوری د ے دی

پیر 26 جنوری 2015 13:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جنوری 2015ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کیس کی سماعت کرتے ہوئے درخواست گزار کو جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد کی جانب سے 16 ایم پی او کے تحت نظربندی کے نئے حکم نامے کو چیلنج کرنے کی منظوری دیتے ہوئے نئی درخواست دائر کرنے کا حکم جاری کردیا۔ وفاق کے وکیل نے اعتراض کیا کہ درخواست گزار نے جوڈیشل مجسٹریٹ کی طرف سے جاری ہونے والے نظربندی کے حکم کو چیلنج نہیں کیا ہے۔

پیر کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس نورالحق این قریشی پر مشتمل سنگل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل راجہ رضوان عباسی اور وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل آف پاکستان بیرسٹر جہانگیر جدون عدالت میں پیش ہوئے۔

(جاری ہے)

ابتدائی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میرے موکل کی انسداد دہشت گردی کی عدالت سے درخواست ضمانت منظور ہوئی تھی جس کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ نے ذکی الرحمن لکھوی کے 16 ایم پی او کے تحت ایک ماہ کی نظربندی کے احکامات جاری کئے تھے جسے درخواست گزار کی جانب سے عدالت عالیہ میں چیلنج کیا گیا تھا اور عدالت نے درخواست گزار کیخلاف نظربندی کے حکم نامے کو منسوخ کرتے ہوئے رہائی کے احکامات جاری کئے تھے۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت عالیہ کو مزید بتایا کہ میرے موکل کے 16 ایم پی او کے تحت دوبارہ نظربندی کے احکامات جاری کردئیے گئے ہیں۔ معزز جج نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا جوڈیشل مجسٹریٹ کی طرف سے جاری کیا گیا نظربندی کا حکم نامہ موصول ہوگیا ہے؟‘ کیا عدالت میں نئے نظربندی کے حکم نامے کو چیلنج کیا گیا ہے؟ تو وفاق کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار کی جانب سے جوڈیشل مجسٹریٹ کے نظربندی کے نئے حکم نامے کو ابھی تک چیلنج نہیں کیا گیا۔

عدالت نے ملزم ذکی الرحمن لکھوی کے وکیل کو احکامات جاری کئے کہ آپ جوڈیشل مجسٹریٹ کے نظربندی کے حکم نامے کو نئی درخواست کے تحت چیلنج کریں اور عدالت کیس کی مزید سماعت آئندہ پیشی پر کرے گی۔ مذکورہ احکامات کے بعد عدالت نے ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کی نظربندی کیخلاف کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :