سپریم کورٹ نے بارہ اکتوبر 1999کے مارشل لاء کو جائز قرار دینے کے فیصلے کیخلاف درخواست خارج کر دی

پیر 26 جنوری 2015 14:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جنوری 2015ء) سپریم کورٹ نے بارہ اکتوبر 1999کے مارشل لاء کو جائز قرار دینے کے فیصلے کے خلاف درخواست زائدالمیعاد ہونے پر خارج کر تے ہوئے کہا ہے کہ فیصلے پر نظرثانی کی درخواست تین ہزار تین سو چونتیس دن زائد المیعاد ہے۔پیر کو جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔

سماعت کے موقع پر درخواست گزار ظفر علی شاہ نے کہا کہ یہ عوامی اہمیت کا حامل کیس ہے، عدالت سے ظفر علی شاہ کیس کا فیصلہ تبدیل کروانا چاہتا ہوں ۔

(جاری ہے)

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ کی درخواست تین ہزار تین سو چونتیس دن زائد المیعاد ہے ، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ عدالت ذوالفقار بھٹو کیس کو چالیس سال بعد سن سکتی ہے تو اس کیس کو کیوں نہیں جس پرجسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے حوالے سے صدر پاکستان نے ریفرنس بھجوایا نظرثانی کا مقدمہ نہیں تھا ، ظفر علی شاہ کیس پر نظرثانی پہلے ہی کی جا چکی ہے۔

جسٹس اعجاز افضل نے کہاکہ آپ کی بات مان لیں تو نصرت بھٹو کیس بھی دوبارہ سننا پڑیگا۔ سپریم کورٹ کے 31 جولائی کے فیصلے سے ان اصولوں پر نظرثانی ہو چکی ہے ، جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ غیر آئینی اقدام کے حوالے سے 31 جولائی 2009 کا فیصلہ حتمی ہے۔

متعلقہ عنوان :