شہرکے سب سے بڑے صنعتہ علاقے سائٹ میں گیس کے پریشر میں کمی کی صورتحال شدت اختیار کرگئی

پیر 26 جنوری 2015 14:51

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جنوری 2015ء) شہرکے سب سے بڑے صنعتہ علاقے سائٹ میں گیس کے پریشر میں کمی کی صورتحال شدت اختیار کرگئی ہے،جس کے نتیجے میں پیداواری عمل عملاً ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے جبکہ پیداوار ی عمل معطل ہونے کے باعث متعدد فیکٹریاں بند ہونے سے ہزاروں مزدوروں کے بے روزگار ہونے کا بھی خدشہ پیدا ہوگیا ہے ۔اس ضمن میں سائٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین جاوید بلوانی نے بتایا کہ رواں ماہ جنوری کے دوران گزشتہ دو ہفتے سے سائٹ انڈسٹری کو گیس کی فراہمی میں مسلسل تعطل دیکھا جارہا ہے اور جس وقت گیس کی فراہمی بحال ہوتی ہے تو اس وقت بھی اس قدر کم پریشر ہوتا ہے کہ فیکٹریوں کے بوائلر تک نہیں چل پاتے اور پیداوار مکمل طور پر بند ہو کر رہ جاتی ہے ۔

جاوید بلوانی نے بتایا کہ اکتوبر سے دسمبر کے دوران بھی سائٹ انڈسٹری گیس کے شدید تر ین بحران کا شکار رہی اور پیداوار ی عمل بری طرح متاثر رہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کیلئے یورپی یونین کی جانب سے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے باوجود ہمیں بجلی اور گیس کے بحران کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جس کے باعث خدشہ ہے کہ جی ایس پی پلس اسٹیٹس کا خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھایا جاسکے گا ۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت تو ایسی صورتحال ہے کہ گیس کی قلت کے باعث مقامی صنعت کو بقا کا مسئلہ درپیش ہے اور ایسے میں برآمدات میں اضافے کی باتیں محض خام خیال ہی لگتی ہیں۔جاوید بلوانی نے بتایا کہ سائٹ انڈسٹری کو سوئی سدرن کمپنی کی جانب سے 85ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی جاتی ہے ،تاہم گزشتہ 4 ماہ سے گیس کی فراہمی میں تعطل اور پریشر میں کمی کے باعث انڈسٹری تباہی سے دوچار ہورہی ہے ،متعدد یونٹس بند ہوچکے ہیں اور ان فیکٹریوں میں کام کرنے والے ہزاروں مزدوروں کا مستقبل بھی دا پر لگ چکا ہے ۔

دریں اثنا ذرائع کے مطابق سائٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے صنعتی علاقے کو درپیش گیس بحران کا معاملہ صوبائی اسمبلی میں بھی اٹھائے جانے پر غور کیا جارہا ہے اور اس ضمن میں سائٹ ایسوسی ایشن کی عہدیداران کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ کو بھی اعتماد میں لیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :