سرخ و سنہری ساڑھی پہنے جشودا بین تو تھیں تیار، لیکن مودی صاحب نے بلایا ہی نہیں

پیر 26 جنوری 2015 14:54

سرخ و سنہری ساڑھی پہنے جشودا بین تو تھیں تیار، لیکن مودی صاحب نے بلایا ..

بھارت (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جنوری 2015ء)سر خ و سنہری ساڑھی میں ملبو س جشودا بین کے بھتیجے نے ٹی وی آن کیا تو براک اوباما اور ان کی اہلیہ کے استقبال کی تقریب کی براہ راست نشریات چل رہی تھی ، لاکھ نظر انداز کیا مگر جیسے ہی مودی صاحب کو دیکھا تو ان کا دھیان کہیں اور گیا ہی نہیں او ر مودی صاحب یعنی اپنے شوہر کو لگیں غور سے دیکھنے۔ تقریب میں براک اوباما اور مشیل کو دیکھ کر ان کا کہنا تھا کہ میں جانتی ہوں کہ جب اوباما کا استقبال ہو رہا تھا تب مجھے وہاں دہلی ہونا چاہئیے تھا لیکن صاحب (نریندر مودی) ایسا نہیں چاہتے تھے جس سے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

بھارتی صدر نریند ر مودی کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ میں شکر گزار ہوں کہ انہوں نے گذشتہ برس عام انتخابات سے ٹھیک پہلے مجھے اپنی بیوی تسلیم کر لیا ، ورنہ پہلے جب وہ گجرات کے وزیر اعلی تھے اور میں لوگوں کو بتاتی تھی کہ میں ان کی بیوی ہوں تو بی جے پی کے لوگ مجھے جھوٹا کہہ کر میرا مذاق اڑاتے تھے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ میرے دل میں کوئی کڑواہٹ نہیں ہے۔

انہوں نے اپنی ازدواجی زندگی کو قربان کیا اگر میں ان کے ساتھ ہوتی تو شاید وہ آج یہاں تک نہیں پہنچ پاتے۔ اور جب مجھے اس بات کا یقین ہو گیا کہ وہ میرے پاس نہیں آئیں گے میں نے پڑھائی کی اور ٹیچر بن گئی اور اب چو دہ ہزار روپے پنشن پر گزارا کر رہی ہوں۔ا نہوں نے کہا کہ میں حکومت سے درخواست کرتی ہوں کہ مجھے میرا حق دلایا جائے جس کی میں حقدار ہوں۔ براک اوباما کے دورے سے متعلق جشودا بین کا کہنا تھا کہ اگر وہ مجھے آج بلائیں گے تو میں کل پہنچ جاوٴں گی لیکن میں از خود نہیں جاوٴں گی کیونکہ یہ میری عزت نفس کا معاملہ ہے جس سے میں ہرگز پیچھے نہیں ہٹوں گی۔