اپنی موبائل سم بائیو میٹرک سے تصدیق کروانے کیلئے فرنچائز دفاتر میں صارفین کی لمبی قطاریں لگ گئیں

پیر 26 جنوری 2015 15:11

اپنی موبائل سم بائیو میٹرک سے تصدیق کروانے کیلئے فرنچائز دفاتر میں ..

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جنوری 2015ء) پی ٹی اے کی جانب سے ہر موبائل کمپنی کے نمبروں کی بائیو میٹرک سے تصدیق کروائے بغیر سم کا استعمال غیر قانونی قرار دینے کے بعد گزشتہ روز علی الصبح موبائل کمپنیوں کی فرنچائز دفاتر میں صارفین کی لمبی قطاریں لگ گئیں جبکہ اپنے نام پر جاری ہونے والی سموں کی تعداد معلوم کرنے کیلئے 668 پر ایس ایم ایس کی تعداد دو کروڑ سے زائد ہو گئی صارفین کے مطابق نامعلوم نمبرز ان کے نام پر چل رہے ہیں جو کہ انہوں نے کبھی خریدے ہی نہیں، اپنے نمبروں کو بائیو میٹرک سے تصدیق کروانے والے قطاروں میں لگے صارفین کا مطالبہ تھا کہ سم تصدیق کروانے کا کوئی اور بھی طریقہ اختیار کیا جائے گھنٹوں قطار میں لگنے سے وقت کا ضیاع ہورہا ہے شاہد علی نے کہا کہ اب قوم کو نئے عذاب میں مبتلا کردیا گیا ہے، فرنچائز پر عملہ اور مشین کم ہیں ، مسز شفیق چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت کومدت میں اضافہ کرنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ بہت سے ایسے علاقے ہیں جہاں بائیو میٹرک سسٹم موجود نہیں دور دراز مقامات پر جانا پڑتا ہے، حکومت اور کمپنیوں کو اپنی سروسز بڑھانا ہو گی، ورنہ لوگ احتجاج کا راستہ اختیار کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

عبدالوحید نے بتایا کہ لاہور کے گردونواح کے لوگ سم کی تصدیق کیلئے شہروں میں آ رہے ہیں جس کی وجہ سے رش بڑھ گیا ہے کیونکہ نواحی آبادیوں میں بائیو میٹرک سسٹم موجود نہیں ہے اور نہ ہی ریٹیلرز کے پاس تربیت یافتہ عملہ موجود ہے، یاد رہے کہ پی ٹی اے کی طرف سے سموں کی بائیو میٹرک تصدیق کیلئے 26فروری مقرر کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :