اسرائیلی وزیر خارجہ کا صہیونی الیکشن کمیشن سے عرب سیاسی جماعتوں کے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی کا مطالبہ

پیر 26 جنوری 2015 15:18

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جنوری 2015ء) اسرائیل کے انتہا پسند وزیرخارجہ آویگیڈور لائبرمین نے صہیونی الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے والی عرب شہریوں کی نمائندہ سیاسی جماعتوں کو کالعدم قرار دیکر کر ان کے انتخابات میں حصے لینے پرپابندی عائد کرے تاکہ آئندہ مارچ میں ہونیوالے پارلیمنٹ کے انتخابات میں کوئی عرب امیدوار نہ بن سکے۔

اسرائیل بیتونوکے سربراہ اور وزیرخارجہ آوی گیڈور نے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عربوں کی نمائندہ سیاسی جماعتوں کو اسرائیل کے انتخابی عمل میں حصہ لینے کا کوئی حق نہیں الیکشن کمیشن فلسطینی عرب باشندوں کی نمائندہ سیاسی جماعتوں کے اتحاد کو پیش آئند الیکشن میں حصہ لینے سے روک دے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عربوں کی نمائندہ سیاسی جماعتیں اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کا تعاون نہیں کرتیں بلکہ یہ ہمیشہ علیحدگی پسند فلسطینیوں کی طرف داری اور اسرائیل کیخلاف دہشت گردی کی حمایت کرتی ہیں۔

دوسری جانب عرب جماعتوں نے لائبرمین کے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے اسے انتہاء پسندانہ اور نسل پرستانہ نظریات کا مظہر قرار دیا ہے۔ عرب سیاسی جماعتوں کے اتحاد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لائبرمین شدت پسند یہودیوں کے ہاں اپنا ووٹ بینک بڑھانے کیلئے عرب جماعتوں پرپابندی کا مطالبہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ لائبرمین کی تنقید کا جواب انتخابات میں حصہ لیکر اور پارلیمنٹ میں 15نشستیں حاصل کرکے دینگے۔

متعلقہ عنوان :