فیصل آباد،پنجاب میں سال 2015کے لیے86ہزار 5سو ایکڑ رقبہ پر سورج مکھی کاشت سے 60ہزار ٹن پیداوار حصول کا ہدف مقرر کیا گیا

پیر 26 جنوری 2015 15:52

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جنوری 2015ء) پنجاب میں سال 2015کے لیے86ہزار 5سو ایکڑ رقبہ پر سورج مکھی کاشت سے 60ہزار ٹن پیداوار حصول کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔ سورج مکھی کی بہاریہ فصل 110تا120دنوں میں تیار ہوجاتی ہے اور جدید پیداواری ٹیکنالوجی پر عمل پیرا ہوکرسورج مکھی کی 30تا35من فی ایکڑ پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔سلطان صلاح الدین ڈائریکٹر شعبہ تیلدار اجناس ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد نے کاشتکاروں کو سفارش کی ہے کہ وہ بہاریہ سورج مکھی کی کاشت 15فروری تک مکمل کریں ۔

سورج مکھی کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کے لیے دوغلی اقسام ہائی سن 33،ہائی سن 39، این کے278، ڈی کے 40/40، اگورا 4، 64-A-93اور ایف ایچ ۔331 کاشت کریں۔انہوں نے بتایا کہ اگاؤ کے دوران موسم خشک اور درجہ حرارت معتدل یعنی25تا30درجہ سینٹی گریڈ ہونا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

جڑی بوٹیاں بہاریہ سورج مکھی کی فصل میں فی ایکڑ کمی کا سبب بننے والی وجوہات میں سے ایک اہم وجہ ہیں۔

کاشتکار فصل اگنے کے 8ہفتے تک کھیت کو جڑی بوٹیوں سے مکمل طورپر پاک رکھیں کیونکہ بعد میں فصل کا قد اور پودوں کاپھیلاؤ اتنا ہوجاتا ہے کہ وہ جڑی بوٹیوں کو دبا لیتے ہیں۔ سورج مکھی کی فصل میں چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں میں باتھو، کرونڈ ، لیہلی، جنگلی پالک ، چولائی، ددھک، قلفہ ، بکھڑا، چبڑ، اٹ سٹ، سینجی ، مینا، میکواور جنگلی ہالوں زیادہ اہم ہیں جبکہ نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں میں ڈیلا ، کھبل گھاس ، سوانکی گھاس ، مدھانہ گھاس ، دمبی گھاس اور بانسی گھاس شامل ہیں۔

اگر افرادی قوت موجود ہو توگوڈی جڑی بوٹیوں کی تلفی کا بہترین طریقہ ہے کیونکہ گوڈی سے جڑ ی بوٹیاں تلف کرنے ، زمین کی سطح کو نرم کرنے اور زمین میں ہوا کی آمد ورفت قائم کرنے میں مدد ملتی ہے۔کھیلیوں اور وٹوں پر کاشتہ فصل سے جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے فصل اگنے سے پہلے محکمہ زراعت توسیع وپیسٹ وارننگ کی مشاورت سے جڑی بوٹی مار زہروں کا سپرے کریں۔ ڈرل یا پلانٹر کے ذریعے کاشتہ فصل سے جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے ٹریکٹر کے ذریعے گوڈی کرکے ان کو تلف کریں اور آخری گوڈی کے بعد پودوں کے ساتھ مٹی چڑھائیں۔

متعلقہ عنوان :