کراچی میں صفائی کی ابتر صورت حال ،سندھ ہائی کورٹ نے حکومت سندھ ،سیکرٹری بلدیات اور دیگر فریقین سے رپورٹ طلب کرلی

پیر 26 جنوری 2015 16:49

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جنوری 2015ء) سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں صفائی کی ابتر صورت حال کے خلاف دائر درخواست پر حکومت سندھ ،سیکرٹری بلدیات،سیکرٹری خزانہ ،ایم ڈی واٹراینڈ سیوریج بورڈ ،میونسپل کمشر کراچی اور دیگر فریقین سے 6فروری تک رپورٹ طلب کرلی ۔کیس کی سماعت جسٹس ندیم اختر اور جسٹس محمد اقبال کلوڑ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔

درخواست گذار یونائیٹڈ ہیومن رائٹس کمیشن کے رانا فیض الحسن نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں سیوریج کا نظام مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے ۔گٹر ابل رہے ہیں اور گندہ پانی اہم اور مصروف ترین شاہراہوں کے علاوہ گلیوں تک پھیل چکا ہے جس کی وجہ شہریوں کو آمد ورفت میں مشکلات کا سامنا ہے ۔گٹر کے پانی کی وجہ سے گندگی اور تعفن کے ساتھ ساتھ ٹریفک کے نظام میں بھی مسائل پیدا ہوگئے ہیں ۔

(جاری ہے)

کے ایم سی اور واٹراینڈ سیوریج بورڈ سیوریج کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات نہیں کررہے ہیں ،جس کے باعث یونیورسٹی ،نشترروڈ ،لیاقت آباد ،برنس روڈ ،گلشن اقبال جہانگیر روڈ ،تاج کمپلیکس ،ایم اے جناح روڈ ،حیدری مارکیٹ ،ناظم آباد ،فیڈرل بی ایریا اور ڈی ایچ اے کے مختلف علاقوں سمیت دیگر اہم ترین علاقوں کے شہری شدید ترین مشکلات کا شکار ہیں ۔

جبکہ مختلف علاقوں میں گٹر کے ڈھکن تک موجود نہیں ہیں ،جس کی وجہ سے متعدد بچوں کی اموات واقع ہوچکی ہے ۔سیوریج بورڈ کے پاس کروڑوں روپے کے فنڈز موجود ہیں لیکن اس کے باوجود ترقیاتی کام نہیں ہورہے ہیں ۔عدالت سے استدعا ہے کہ حکومت سے ترقیاتی بجٹ سے متعلق تفصیلات طلب کی جائیں اور سیوریج کے نظام کو بہتر بنانے اور واٹرسیوریج کی لائنیں تبدیل کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں ۔عدالت نے 6فروری تک فریقین سے رپورٹ طلب کرلی ۔

متعلقہ عنوان :