امریکہ نے ملا فضل اللہ کو افغانستان میں مارنے یا زندہ پکڑنے کی مکمل یقین دہانی کرادی ہے ‘ سیکرٹری دفاع

پیر 26 جنوری 2015 17:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جنوری 2015ء) امریکہ نے پاکستان کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سربراہ ملا فضل اللہ کو افغانستان میں مارنے یا زندہ پکڑنے کی مکمل یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتاری کی صورت میں انھیں ہر صورت پاکستان کے حوالے کر دیا جائیگا ‘ پاک امریکہ غلط فہمیاں ختم ہوگئی ہیں،امریکہ نے دہشتگردی کیخلاف جنگ کیلئے اتحادی فنڈ میں توسیع کردی ہے ‘آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے امریکہ کو پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں بھارتی مداخلت کے ناقابل تردید ثبوت پیش کیے ہیں۔

پیر کو یہاں پارلیمنٹ ہاوٴس میں سینیٹر سید مشاہد حسین کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر)عالم خٹک نے کمیٹی کو آرمی چیف کے دورہ امریکہ اور پاک امریکہ اسٹریٹیجک مذاکرات کے حوالے سے ان کیمرہ بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

کمیٹی کے ارکان نے وزیر دفاع کی عدم شرکت پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران سیکرٹری دفاع نے کمیٹی کو بتایا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نیامریکی حکام کو پاکستان میں بھارتی مداخلت سے متعلق آگاہ کیا ہے اور اپنے دورہ امریکہ کے دوران اس سلسلے میں تمام ثبوت فراہم کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاک امریکہ غلط فہمیاں ختم ہوگئی ہیں،امریکہ نے دہشتگردی کیخلاف جنگ کیلئے اتحادی فنڈ میں توسیع کردی ہے۔ امریکہ افغانستان میں ملا فضل اللہ کو مارنے یا اسے زندہ پکڑنے کیلئے پاکستان کی مدد کرنے پر تیار ہوگیا ہے۔ گزشتہ دنوں امریکہ نے ملا فضل اللہ کے ٹھکانے پرڈرون حملہ کیا تاہم وہ بچ نکلا۔ انہوں نے بتایا کہ افغانستان سے فوجی انخلا کے بعد امریکہ کا زیادہ تر اسلحہ پاکستان کے راستے سے واپس جارہا ہے امریکہ نے اس میں سے کچھ اسلحہ پاکستان کو دینے کی بھی حامی بھری ہے۔

سیکرٹری دفاع نے کہاکہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے امریکہ کو پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں بھارتی مداخلت کے ناقابل تردید ثبوت پیش کیے ہیں۔کمیٹی اراکین کو بتایا گیا کہ امریکہ رواں برس کولیشن سپورٹ فنڈ کے تحت پاکستان کو ایک ارب امریکی ڈالر فراہم کرے گا جبکہ سکیورٹی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے دفاعی آلات بھی فراہم کیے جائیں گے۔

یاد رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو سانحہ پشاور کے اگلے ہی روز آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کابل کا دورہ کیا تھا ، جہاں انھوں نے افغان سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقات میں طالبان کمانڈر ملا فضل اللہ کی حوالگی کا مطالبہ کیا تھا۔جبکہ جنوری 2014 میں امریکہ کی جانب سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ کوعالمی دہشت گرد قرار دیا جا چکا ہے۔