حکومت والے خود اپنے آپ کو مسائل میں الجھا رہے ہیں اور کنفیوژن کا شکار ہیں،شہریار مہر ،وزیر بلدیات حلفیہ اس بات کا اقرار کرلیں ان کے محکمہ میں کرپشن نہیں تو میں ایوان سے استعفیٰ دینے کو تیار ہوں،اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی

پیر 26 جنوری 2015 18:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26جنوری۔2015ء) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہریار مہر نے کہا ہے کہ حکومت والے خود اپنے آپ کو مسائل میں الجھا رہے ہیں اور کنفیوژن کا شکار ہیں۔ وزیر بلدیات حلفیہ اس بات کا اقرار کرلیں کہ ان کے محکمہ میں کرپشن نہیں ہے تو میں اس ایوان سے استعفیٰ دینے کو تیار ہوں۔ بھارت کی خارجہ پالیسی پاکستان کی خارجہ پالیسی کے مقابلے میں کئی گنا بہتر ہے اسی باعث امریکی صدر وہاں گئے اور ان سے معاہدے کئے ۔

ہمیں اپنی خارجہ پالیسی کو بہتر بنانا اور بھارتی خارجہ پالیسی کی تعریف کرنے چاہیے۔ وہ پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ شہر یار مہر نے کہا کہ صوبے میں گنے کے کاشتکاروں کے حوالے سے تحریک التواء کو جمع کروائے جانے کے باوجود حکومت کی جانب سے اس پر بحث نہیں کی جارہی ہے اور حکومت اس سے بھاگنے کی کوشش کررہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارے لوکل گورنمنٹ کے حوالے سے بھی کئی اشیوز ہیں۔ حکومت اتنی زیادہ کنفیوژن کا شکار ہے کہ وہ خود اپنے لئے مشکلات پیدا کررہی ہے اور اپنے آپ کو الجھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع میں ٹی ایم اوز کے کرپشن میں ملوث ہونے کے شواہد ہیں اور وہاں پر عوامی کام نہیں کئے جارہے ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس پر ایک اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے اور ان کی تحقیقات کروائی جائے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن خود اپنے ہاتھ سے ان ٹی ایم اوز سے پیسے نہیں لیتے ہوں گے لیکن ان کی معرفت تو کوئی پیسے ضرور لیتا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شرجیل انعام میمن ایوان میں آتے ہیں تو وہ 6 سے 8 لاکھ کا سوٹ اور دیگر چیزیں پہن کر آتے ہیں اور اگر ان کی گھڑی، چشمہ اور جوتوں کو شامل کیا جائے تو ان کی سوٹنگ25 لاکھ تک ہوجاتی ہے۔

وہ اگر حلفیہ اس بات کا بیان دے دیں کہ ان کے محکمے میں کریشن نہیں ہورہی ہے تو میں اس ایوان سے استعفیٰ دینے کو تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 7 سال کے دوران محکمہ بلدیات میں کوئی کام نہیں کروائے گئے اور سوائے کرپشن کے اس محکمے میں کچھ باقی نہیں رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت ہر کام کرتی ہے لیکن اس کو گندہ کرکے کرتی ہے۔ پہلے انہوں نے شوگر کین کا معاملہ خراب کیا اور اب اسے سدھارنے کے دعوے کررہی ہے اور اسی طرح تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کے استعفوں پر بھی ان کا یہی حال ہے۔