مریدکے میں دیرینہ دشمنی پر مخالفین نے ساتواں بھائی بھی فائرنگ کر کے قتل کر دیا ، ملزمان موقع سے فرار ،ورثاء نے جی ٹی روڑ پر احتجاج کر کے ٹریفک بند کر دی ،شدید نعرے بازی ، انصاف کی یقین دہانی پر 5 گھنٹہ بعد ٹریفک کھول دی ،مقتول کے ورثاء لاش کو لاہور لے آئے ، مال روڈ پر رکھ کر احتجاج شروع کر دیا ، سی سی پی او لاہور نے مذاکرات کے بعد ٹریفک بحال کروائی،قصاب گروپ اور بٹ گروپ میں عرصہ سات سال سے راستہ میں مٹی ڈالنے پر نہ ختم ہو نیوالی دشمنی میں اب تک13 افراد قتل ہو چکے ،سابق کونسلراعجاز بٹ سمیت انکے سات سگے بھائی قتل ہونے والوں میں شامل ،مریدکے پولیس تاحال کسی بھی قاتل کو گرفتار نہ کر سکی

پیر 26 جنوری 2015 19:21

مریدکے میں دیرینہ دشمنی پر مخالفین نے ساتواں بھائی بھی فائرنگ کر کے ..

لاہور /مریدکے(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26جنوری۔2015ء) مریدکے میں دیرینہ دشمنی پر مخالفین نے ساتواں بھائی بھی فائرنگ کر کے قتل کر دیا ،واقعے کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہو گئے، ورثاء نے جی ٹی روڑ پر احتجاج کر کے ٹریفک بند کر دی ، 5 گھنٹہ بعد ورثاء نے ایس پی انوسٹی گیشن رانا ممتاز کی ملزمان کی گرفتاری کی یقین دہانی پر ٹریفک کھول دی ، بعد ازاں مقتول کے ورثاء نے لاہور میں لاش مال روڈ پر کر احتجاج شروع کر دیا جس کے بعد ٹریفک کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

تفصیلات کے مطابق مریدکے تھانہ سٹی کے علاقہ حدوکے میں قصاب گروپ اور بٹ گروپ میں عرصہ سات سال سے راستہ میں مٹی ڈالنے پر نہ ختم ہو نے والی دشمنی میں اب تک13 افراد قتل ہو چکے ہیں جن میں سابق کونسلراعجاز بٹ سمیت انکے سات سگے بھائی شامل ہیں،پولیس تاحال 13قتلوں کے ملزمان میں سے کسی ایک بھی گرفتار نہیں کر سکی ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز مقتول اشرف بٹ بچوں کو سکول چھوڑنے کے بعد گھر واپس آرہا تھا کہ راستہ میں گھات لگائے بیٹھے مسلح افراد نے اسے روک کر اسکی گود میں اسکے ڈیڑھ سالہ بیٹے کو ایک طرف کر کے اسے گولیوں سے چھلنی کر دیا جس سے اشرف بٹ موقع پر ہی دم توڑ گیا جبکہ اسکا دیڑھ سالہ بیٹا اپنے والد کو حسرت کی نگاہ سے دیکھتا رہ گیا ۔

پولیس کے جائے وقوعہ پردیر سے پہنچنے پرورثاء نے جی ٹی روڑ پر احتجاج کر کے ٹریفک بند کر دی ۔احتجاج کے دوران ڈی ایس پی سرکل مریدکے کی موجودگی میں مسلح افراد اسلحہ کی نوک پر ٹریفک بند کروتے رہے جبکہ ڈی ایس پی غیر زمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہو ئے خاموش کھڑے رہے ۔اس موقع پر مقتول اشرف کے برادر نسبتی ندیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ پولیس جان بوجھ کر انکے برادر نسبتی سمیت اسکے سات بھایئوں کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کر رہی اور پولیس ملزمان کی پشت پناہی بھی کر رہی ہے ۔

احتجاج کے5 گھنٹہ بعد ورثاء نے ایس پی اینوسٹی گیشن رانا ممتاز کی ملزمان کی گرفتاری کی یقین دہانی پر ٹریفک کھول دی اس دوران موٹروے پولیس نے لاہور سے آنے والی ٹریفک کا رخ موٹروے کالا شاہ کاکو چوک سے موٹروے پر جبکہ گوجرانوالہ سے آنے والی گاڑیوں کو مریدکے سے شیخوپورہ کی جانب موڑ دیا گیا واقعہ کے بعد علاقہ میں خوف حراس پیدا ہو گیا دونوں گرپوں میں دشمنی کی دہشت کی وجہ سے علاقہ مکین خود کو غیر محفوظ سمجھنا شروع ہو گئے ہیں ۔

بعد ازاں مقتول اشرف بٹ کے ورثاء نعش کو لاہور لے آئے اور مال روڈ پر رکھ کر احتجاج شروع کر دیا ۔ مال روڈ پر احتجاج کے باعث ٹریفک نظام بری طرح متاثر ہوا ۔ مظاہرین لاش کو سڑک پر رکھ کر شدید نعرے بازی کرتے ہوئے انصاف دلانے کا مطالبہ کرتے رہے ۔اس موقع پر سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) محمد امین وینس بھی مال روڈ پر پہنچ گئے اور مظاہرین سے مذاکرات کیے جس کے بعد مقتول کے ورثاء نے لاش مال روڈ سے ہٹا کر فٹ پاتھ پر رکھ لی اور احتجاج جاری رکھا ۔