پنجاب میں پٹرول کی قیمتوں میں ممکنہ کمی پر مصنوعی قلت پیدا کرنے والے پٹرول پمپوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ ،گرانفروشوں کے خاتمہ کیلئے انسپکشن کو فعال بنایا جائے ،صوبہ بھر میں آٹا وافر مقدار میں حکومت کے مقررہ نرخ پر دستیاب ہے ‘ بلال یاسین

پیر 26 جنوری 2015 19:49

پنجاب میں پٹرول کی قیمتوں میں ممکنہ کمی پر مصنوعی قلت پیدا کرنے والے ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26جنوری۔2015ء) صوبائی وزیر خوراک و چیئرمین کابینہ پرائس کنٹرول کمیٹی بلال یاسین نے کہا ہے کہ یکم فروری کو پٹرول کی قیمتوں میں ممکنہ کمی پر مصنوعی قلت پیدا کرنے والے پٹرول پمپ مالکان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ، اس حوالے سے تمام پٹرول پمپ مالکان کو ہدایات کر دی گئی ہیں کہ وہ یکم فروری سے قبل پٹرول کا سٹاک موجود رکھیں ۔

یہ بات انہوں نے سول سیکرٹریٹ کے کمیٹی روم میں کابینہ پرائس کنٹرول کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔ صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید ، ممبرز صوبائی اسمبلی ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ، سیکرٹریز زراعت ، صنعت، لائیو سٹاک، خوراک ، ہیلتھ اور انفارمیشن بھی موجود تھے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اشیاء خوردونوش گراں نرخوں پر فروخت کرنے والوں کے خلاف انسپکشن کا سلسلہ جاری ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ ہفتے 2سو گراں فروشوں کو گرفتار کرنے ساتھ ساتھ بھاری جرمانے بھی عائد کئے گئے۔سیکرٹری انڈسٹری نے بتایا کہ لاہور شہر میں اس وقت پٹرول 95 فیصد پٹرول پمپوں پر موجود ہے اور خریداروں کو کسی قسم کی کوئی تکلیف نہ ہے۔صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ اس وقت پٹرول 25 لاکھ لیٹر روزانہ کی بنیاد پر پٹرول پمپوں کو دستیاب ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پٹرول کی قیمتوں میں ممکنہ کمی پر پٹرول پمپس مالکان کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ 31 جنوری کی رات کو پٹرول کا سٹاک منگوا کر رکھیں تاکہ یکم فروری کو نئی قیمت پر پٹرول وافر مقدار میں دستیاب ہو۔

صوبائی وزیر کو مزید بتایا گیا کہ پٹرول کی مصنوعی پیدا کرنے والے پٹرول پمپ مالکان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور ان کے پٹرول پمپس سیل کر دئیے جائیں گے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ کڑی نگرانی کے باعث ایل پی جی کی قیمتوں میں بھی واضح کمی ہوئی ہے اور لوگوں کو ریلیف ملا ہے۔ صوبائی وزیر نے اجلاس کو ہدایت کی کہ گراں فروشوں کا شکنجہ کسنے کے لئے انسپکشن کو فعال بنائیں اور اس ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی نہ کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے عام آدمی کو فائدہ پہنچانے کے لئے تمام اقدامات بروئے کار لائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں آٹا وافر مقدار میں حکومت کے مقررہ نرخوں پر دستیاب ہے اور مستقبل قریب میں گندم کی کمی یا آٹا کی قیمت میں اضافہ کا کوئی امکان نہیں۔انہوں نے بتایا کہ حکومت پنجاب وفاقی حکومت کے تعاون سے ضرورت سے زائد ایک لاکھ میٹرک ٹن گندم برآمد کرنے کے انتظامات کررہی ہے تاکہ زرمبادلہ کمایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے آٹا کی قیمت میں30 دسمبر 2014 سے مبلغ785/= روپے 20 کلو گرام فی تھیلہ سے کم کرکے 760/= روپے 20 کلو گرام فی تھیلہ مقرر کر دی ہے۔ آخر میں انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ پٹرول کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ ساتھ موبل آئل اور چائے کی پتی کے نرخوں میں بھی کمی کے لئے فوری طور پر اقدامات کرے۔

متعلقہ عنوان :