لاہور،شہری کو جھوٹے مقدمے میں ملوث کرنے پر انچارج انویسٹی گیشن پرانی انارکلی ارشد کاہلوں اور تفتیشی افسر اے ایس آئی محمد طارق معطل،محکمانہ کاروائی کے لئے شوکاز نوٹس جاری

پیر 26 جنوری 2015 20:28

لاہور،شہری کو جھوٹے مقدمے میں ملوث کرنے پر انچارج انویسٹی گیشن پرانی ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26جنوری۔2015ء) ایس ایس پی انویسٹی گیشن رانا ایاز سلیم نے ایاز نامی شہری کو 5 سال پرانے مقدمے میں ناجائز طور پرملوث کرتے ہوئے گرفتار کرنے اوراس پر جھوٹی برآمدگی ڈالنے کا الزام ثابت ہونے پر انچارج انویسٹی گیشن پرانی انارکلی ارشد کاہلوں اور تفتیشی افسر اے ایس آئی محمد طارق کو معطل کرتے ہوئے محکمانہ کاروائی کے لئے شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق شہزاد نامی شہری کی والدہ نے ایس ایس پی کو درخواست دی کہ پولیس نے میرے بیٹے کو ایک جھوٹے مقدمہ میں گرفتار کر کے اور جھوٹی برآمدگی ڈال کر جیل بھجوادیا ہے جس پر ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے ایس پی سی آر او عمر ریاض چیمہ کو معاملے کی انکوائری کا حکم دیا۔ ایس پی سی آر او کی انکوائری میں خاتون کی درخواست میں لگائے گئے الزامات درست پائے گئے جس پر ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے انچارج انویسٹی گیشن اور تفتیشی افسر کو معطل کر کے ان کے خلاف محکمانہ کاروئی کا آغاز کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایس ایس پی نے کہا کہ فرض شناس قابل ، محنتی اور دیانت دار افسران اور اہلکاروں کی ہر سطح پر حوصلہ افزائی کی جائے گی جبکہ بددیانت ، کام چور اور نااہل پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے اور تھانوں میں غیر قانونی حراست کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور ایسے واقعات میں ملوچ اہلکار خود کسی رعایت کا مستحق نہ سمجھیں ۔

متعلقہ عنوان :