امریکی صدر کا بھارت جانا اور پاکستان کا دورہ نہ کرنا ہماری سفارتی ناکامی ہے‘ گورنر پنجاب

منگل 27 جنوری 2015 16:00

امریکی صدر کا بھارت جانا اور پاکستان کا دورہ نہ کرنا ہماری سفارتی ناکامی ..

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 جنوری 2015ء ) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ امریکی صدر باراک اوباما کا بھارت جانا اور پاکستان کا دورہ نہ کرنا ہماری سفارتی ناکامی ہے،پاکستان کی فوج اور عوام دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں ایسے میں بھارت کی جانب سے کشیدگی جنگ کو متاثر کر سکتی ہے اس لئے امریکی صدر کو پاک بھارت تعلقات میں بہتری اور کشیدگی کے خاتمے میں کراداد کرنا چاہیے ،خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے امریکہ کو پاکستان اور بھارت کے ساتھ برابری کے تعلقات کو فروغ دینا ہو گا،اقوام متحدہ کے ایوانوں میں جب مسلمانوں کی آواز نہیں سنی جاتی تو دنیا کے ڈیرھ ارب مسلمان عالمی طاقتوں سے یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ دنیا کے منصف ان کے موقف کو سمجھنے سے کیوں گریزاں ہیں،عالم اسلام کے کسی بھی ملک کو سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت نہ ملنا تمام عالم اسلام کے لیے باعث تشویش ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے تحریک پاکستان ،استحکام پاکستان کی تقریب سے خطاب ،لاہور میں تعینات امریکی قونصل جنرل زیک ہارکنریدرسے گفتگو کے دوران کیا ۔امریکی قونصل جنرل نے گورنر پنجاب سے گورنر ہاؤس لاہو رمیں ملاقات کی۔ملاقات کے دوران گورنر پنجاب نے کہا کہ دنیا کا امن خطے کے امن کے ساتھ منسلک ہے جس کے لے یہاں طاقت کا توازن ہونا ناگزیر ہے ، امریکہ خطے میں طاقت کے توازن کے لیے اپنا فعال کردار ادا کرے۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جس نے دنیا میں قیام امن کے لیے سب سے قربانیاں دی ہیں اور آج بھی ملک کی عسکری اور سیاسی قیادت آنے والی نسلوں کو دہشت گردی سے محفوظ رکھنے کے لیے نہ صرف ایک پیج پر ہیں بلکہ ایک دوسرے کے ساتھ مثالی تعاون اور اتحاد کا مظاہرہ بھی کر رہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اچھے برے طالبان کااب کوئی تصور نہیں ، ملک کی سالمیت اور خود مختاری کے خلاف اٹھنے والا ہر قدم انتہا پسندی ہے جس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف آپریشن ضرف عضب کو ہر صورت کامیاب بنایا جائے اور پوری قوم اس سلسلے میں اپنی مسلح افواج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔اس موقع پر امریکی قونصل جنرل نے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت دہشتگردی کے خاتمے کے لیے ایک موقف پر قائم ہیں ۔ انہو ں نے کہا کہ امریکہ دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی مسلح افواج اور اس کے عوام کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتاہے اور اس ناسور کے مکمل خاتمے کے لیے تعاون جاری رکھاجائے گا۔

انہو ں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی اقتصادی پالیسی اور معاشی تعاون کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا-دریں اثنا ء تحریک پاکستان استحکام پاکستان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنرپنجاب نے کہا کہ امریکی صدر باراک اوباما کا بھارت جانا اور پاکستان کا دورہ نہ کرنا ہماری سفارتی ناکامی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فوج اور عوام دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں ، ایسے میں بھارت کی جانب سے کشیدگی جنگ کو متاثر کر سکتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کو پاک بھارت تعلقات میں بہتری اور کشیدگی کے خاتمے میں کراداد ادا کرنا چاہیے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ خدمت انسانیت سے بڑھ کر دنیا میں کوئی کام نہیں اور لوگوں کے دلوں پر راج کرنے والے ہی تاریخ کے اوراق میں زندہ رہتے ہیں۔انہو ں نے کہا کہ اقتدار اور اختیار درحقیقت قوم کی امانت ہیں جسے بہتر طریقے سے لوٹانے کا طریقہ عوام کی ہی خدمت ہے ۔

انہو ں نے کہا کہ پاکستانی قوم بے پنا ہ صلاحیتوں کی مالک ہے ، ہمیں قومی خودداری کے جذبے کو فروغ دیتے ہوئے اقوام عالم کو یہ باور کرانا ہے کہ پاکستان بھی کسی سے کم نہیں ۔گورنر پنجاب نے کہا کہ پاکستانیوں نے زندگی کے ہر شعبے میں کامیابیوں کے جھنڈے گاڑھے ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ پاکستانی قوم صرف اور صرف پاکستانیت کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے دنیا پر چھا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ 68سالوں نے قوم کو بیورو کریسی کو بہت کچھ دیا ہے لیکن انہوں نے قوم کو کچھ نہیں دیا ۔ یہ اخلاقی طو رپر نہیں سمجھیں گے اب انہیں ڈنڈے سے سمجھانا پڑے گا۔انہو ں نے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہر ہ کرنے والوں میں میڈل تقسیم کیے اور کہا کہ ان کی یہ کامیابی اور کارکردگی پوری قوم کے لیے قابل تحسین ہے۔