اسلام آباد ہائیکورٹ میں سلمان تاثیر قتل کیس کی سماعت،ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیکورٹی کے انتہائی سخت اقدامات

ہائیکورٹ کی طرف آنے والے راستوں کو بیرئیرلگاکربلاک کردیاگیاتھا مذہبی جماعتوں کے مظاہرے

منگل 27 جنوری 2015 17:12

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سلمان تاثیر قتل کیس کی سماعت،ضلعی انتظامیہ ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 جنوری 2015ء) اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق گورنرپنجاب سلمان تاثیر قتل کیس کی سماعت کے موقع پرمذہبی جماعتوں کے کارکنوں کی آمد کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیکورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کیے گئے تھے۔ ہائیکورٹ کی طرف آنے والے راستوں کو بیرئیرلگاکربلاک کردیاگیاتھا۔عدالت کے اردگردکی تمام عمارتوں پر کمانڈوز واسلام آباد پولیس کے اہلکارتعنیات کیے گئے تھے۔

پولیس نے علی لصبح ہی عدالت عالیہ کی طرف آنے والی گاڑیوں کی چیکنگ شروع کردی تھی اور عدالت میں پیشی کے موقع پر آنے والے وکلاء او ر سائلین کی بھی خصوصی چیکنگ کی گئی ۔عدالت میں ممتاز قادری کیس کی سماعت کے موقع پر اسلام آبادپولیس کی 5 ریزوراور ایف سی 2 جبکہ رینجرکے 25 سے 30 جوانوں کو ہائیکورٹ کے احاطہ میں تعنیات کیا گیاتھا۔

(جاری ہے)

ہائیکورٹ کے باہر شباب ملی تحریک راولپنڈی اور سنی تحریک کے سینکڑوں کارکن جمع ہوئے اور ممتاز قادری کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے اور مذہبی جماعتوں کے کارکنوں نے بینربھی اٹھارکھے تھے جس پر ممتاز قادری کے حق میں نعرے لکھے گئے تھے۔

کارکن چیئرمین سنی اتحاد کونسل ڈاکٹر ظفر اقبال جلالی کی قیادت میں ممتاز قادری کے حق میں اظہار یکجہتی کرتے رہے ۔سنی اتحاد کونسل کی مختلف علاقوں سے کارکنوں کی تین ریلیاں انتہائی سیکورٹی اقدامات کے باوجود ہائیکورٹ کے سامنے والے گیٹ پر پہنچنے میں کامیاب ہوگئیں ۔ ڈی ایس پی ادریس راٹھور اور اسٹنٹ کمشنر میڈم نشاء نے بھی کیس کی سماعت کے موقع پر سیکیورٹی معاملات کا جائز ہ لیااور پولیس افسران ہدایات جاری کرتے رہے ۔سنی تحریک کے کارکن ممتازقادری کے رہائی کے لیے نعرے بازی کرتے رہے جبکہ کئی پولیس اہلکاروں کو ممتاز قادری کے لیے آنے والے کارکنوں کے ہاتھوں میں موجود بینرزاور پلے کارڈ کی تصویریں بناتے بھی دیکھاگیا۔