لاہور ہائیکورٹ اور انسداد دہشت گردی کی عدالت نے8دہشتگردوں کو14بار عمر قید،2بار سزائے موت سنا دی، بارود سے بھری 3 گاڑیوں سمیت گرفتار6 دہشت گردوں کو2،2بار عمر قیداورجرمانے کی سزا ،اے ٹی اے گجرانوالہ سے کالعدم تنظیم کے 1دہشت گرد کوسزائے موت،1کو عمر قید دونوں کو4،4لاکھ جرمانہ،راولپنڈی بینچ نے انسدادد ہشت گردی عدالت کی سزا برقرار رکھی‘ ترجمان محکمہ پراسیکیوشن

منگل 27 جنوری 2015 20:59

لاہور ہائیکورٹ اور انسداد دہشت گردی کی عدالت نے8دہشتگردوں کو14بار عمر ..

لاہور /راولپنڈی/گوجرانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27جنوری۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ اور انسداد دہشت گردی عدالت گجرانوالہ نے آج مجموعی طور پر 8 دہشت گردوں کو 14بار عمرقید اور2 بار سزائے موت اور20 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ محکمہ پراسیکیوشن کے ترجمان کے مطابق لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے6جون 2008کو راولپنڈی کے علاقے صادق آباد کے ایک سی این جی سٹیشن پربارود سے بھری 3 گاڑیوں سمیت گرفتار ہونے والے6 دہشت گردوں کی اپیل خارج کرتے ہوئے راولپنڈی انسداددہشت گردی کی عدالتII کی جانب سے31 اگست 2010 میں دی گئی 2،2بار عمر قید اور2،2لاکھ جرمانے کی سزا برقرار رکھی ہے۔

ملزمان نے انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی جسے آج خارج کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جسٹس سید افتخار حسین شاہ اور جسٹس ذوالقرنین سلیم پر مشتمل بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان انتخاب احمد عباسی، عابد خان، محمد اسحاق، محمد کبیر، قمر زمان اور ظفر علی کو دفعہ 302 اور7ATA کے تحت 2،2بار عمر قید اور2،2لاکھ جرمانے کی سزا برقرار رکھی ہے۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل محمد عثمان اور سٹینڈنگ کونسل راجہ فیصل نے اس مقدمے میں ریاست کی نمائندگی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو سزا دلوائی۔دوسری جانب گجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی عدالت نمبرIIکی جج محترمہ بشریٰ زمان نے خلیفہ رحمت علی کے قتل کے جرم میں کالعدم تنظیم کے دہشت گرد مزمل حسین کو 2 بار سزائے موت اورمحمد عمیر کو2بار عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

عدالت نے دونوں دہشت گردوں کو 4،4 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے۔ تفصیلات کے مطابق دونوں مجرموں کا تعلق کالعدم تنظیم سے بتایا جاتا ہے جو فرقہ وارانہ دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث تھے۔ ملزم محمد عمیر پرگجرانوالہ کی دو امام بارگاہوں پر حملے کا مقدمہ بھی اسی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل ناصر علی نے مقدمے میں ریاست کی نمائندگی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو سزا دلوائی ہے۔

متعلقہ عنوان :