Live Updates

تحریک انصاف کراچی ڈویژن میں اختلاف شدت اختیار کرگئے ،علی زیدی مرکزی قیادت کی جانب سے کراچی کا صدر مقرر کرنے کے بعد کراچی کمیٹی کی جانب سے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیا گیا تھا ، صدر علی زیدی کی جانب سے معطل کی جانے والی کمیٹی نے دو روز قبل انصاف ہاؤس میں اجلاس منعقد کیاجس کے بعد اختلاف دفتر سے نکل کر عدلت میں پہنچ گئے،ممبر کراچی کمیٹی راجا اظہر نے گزشتہ روز جنرل سیکرٹری عزیزاللہ خان کو 50کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھی ارسال کردیا

منگل 27 جنوری 2015 23:32

تحریک انصاف کراچی ڈویژن میں اختلاف شدت اختیار کرگئے ،علی زیدی مرکزی ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27جنوری۔2015ء) تحریک انصاف کراچی ڈویژن میں اختلاف شدت اختیار کرگئے ‘علی زیدی مرکزی قیادت کی جانب سے کراچی کا صدر مقرر کرنے کے بعد کراچی کمیٹی کی جانب سے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیا گیا تھا ‘نئے صدر علی زیدی کی جانب سے معطل کی جانے والی کمیٹی نے دو روز قبل انصاف ہاؤس میں اجلاس منعقد کیاجس کے بعد اختلاف دفتر سے نکل کر عدلت میں پہنچ گئے ۔

ممبر کراچی کمیٹی راجا اظہر نے گزشتہ روز جنرل سیکرٹری عزیزاللہ خان کو 50کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھی ارسال کردیا۔اطلاعات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کراچی ڈویژن کے سنیئر ارکان کے مابین اختلافات شدت اختیار کرتے جارہے ہیں ‘مزکورہ اختلافات کی ایک اہم وجہ علی زیدی کو کراچی ریجن کا صدر مقرر کیا جانا تھا ۔

(جاری ہے)

جس کے بعد علی زیدی نے سندھ کور کمیٹی کی جانب سے بنائی جانے والی ”کراچی کمیٹی “کو معطل کر دیا گیا تھا ۔

جس کو اراکین ”کراچی کمیٹی “نے ماننے سے انکار کرکے اپنے تنظیمی کاموں کو جاری رکھا ہواتھا ۔کراچی کمیٹی کے مطابق علی زیدی کراچی ریجن کے صدر ہیں جب کہ کراچی کمیٹی کو معطل کرنے کا اختیار سندھ ریجن کے پا س ہی ہے ۔تنظیمی دفاتر سے اختلافات کا سلسلہ عدالتوں میں پہنچنے کا سلسلہ ایک روز قبل اس وقت شروع ہوا جب سندھ کور کمیٹی اور کراچی کمیٹی کے اراکین کا مشترکہ اجلاس منعقد کیا گیا ۔

مذکورہ اجلاس25جنوری 2015کو انصاف ہاؤس میں سندھ کور کمیٹی اور کراچی کمیٹی کے سبحان علی ساحل اور سیف الرحن کی صدارت میں منعقد کیا گیا تھا جس میں مرکزی نائب صدر سیف الرحمن محسو د کے علاوہ ‘سندھ کور کمیٹی کے سبحان علی ساحل ‘سابق امیدوار این اے 151اور ممبر کراچی کمیٹی راجا اظہر ‘ممبر سندھ کور کمیٹی نعیم شیخ ‘ممبر کراچی کور کمیٹی سلطان احمد ‘آفتاب جہانگیر ‘شاہ نواز صدیق و دیگر اراکین شامل تھے ۔

اجلاس میں عمران خان کی کراچی آمد ‘کراچی میں ممبر سازی مہم سمیت دیگر اہم یشوز پر بات کی گئی تھی ‘اس موقع پر ممبر سازی کیمپ کمیٹی بھی بنائی گئی تھی ‘اجلاس کے دوسرے ہی روز تحریک انصاف کراچی ریجن کے جنرل سیکرٹری عزیز اللہ خان آفریدی نے سندھ کور کمیٹی کے 6سینئر اراکین کو شوکاز جاری کردئے گئے تھے‘ حیرت انگیز طور پر جنرل سیکرٹری عزیز اللہ آفریدی کی جانب سے دیئے گئے شوکاز میں تنظیمی نطم و ضبط کی خلاف ورزی پر تنظیمی رولز کے بجائے پاکستان کے آئین کی دفعات لگا کر انہیں کارکنا ن میں گروپ بندی ‘پارٹی قیادت کے خلاف نفرتیں پھیلانے اور پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے پر انہیں پاکستان کے آئین کے دفعہ 380کے سیکشن 457اور 458کے بعد دفعہ 34کا مرتکب قرار دے کر انہیں شوکاز جاری کردیا گیا تھا جس کے بعد ان سے 3یوم میں تحریری جواب بھی طلب کرلیا ۔

دوسری جانب کراچی کمیٹی کے 6اراکین نے تحریک انصاف کراچی کے جنرل سیکرٹری عزیزاللہ خان کو گزشتہ روز اپنے موئکل کے ذریعے ریفرنس نمبر DLA/JAN/2015کے تحت 50کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس جاری کیا ہے جس میں ان کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شوکاز میں لگائے جانے والے دفعات چوری کی ہیں جو قطعاغلط تھیں جب کہ معاملے کو تنطیمی نطم و ضبط کے خلاف استعمال کیا گیا اور جنرل سیکرٹری نے خود ہی تنطیمی رولز کے بجائے آئین پاکستان کی دفعات لگائی ہیں جس پر معزز اراکین پاکستان تحریک انصاف نے عزیز اللہ آفریدی کو پچاس کروڑ روپے کا ہرجانے کا نوٹس بھی ارسال کردیا ہے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات