شہداء کپواڑہ کے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے‘سید علی گیلانی

بدھ 28 جنوری 2015 12:44

سرینگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء)مقبوضہ کشمیر میں بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے شہداء کپوارہ کی یاد میں ہڑتال کرنے پر کپواڑہ کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے واقعہ کی کسی غیر جانبدار ادارہ کے ذریعے سے تحقیقات کرانے اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔ نئی دہلی سے جاری ایک بیان میں سیّد علی گیلانی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پچھلے 25 سال کے دوران بھارتی فورسز نے ہزاروں بے گناہ شہریوں کو شہید کر دیا ہے لیکن قتل عام کے ان واقعات کی تحقیقات کرانے میں بھارت کسی قسم کی دلچسپی نہیں دکھا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس سلسلہ میں آگے آئے اور نہتے شہریوں کو انصاف دلانے کیلئے اپنی ذمہ داری پوری کرے۔

(جاری ہے)

21 سال قبل 1994ء میں آج ہی کے دن بھارتی فوجیوں نے قصبہ کپوارہ میں عام شہریوں پر بغیر کسی جواز کے اندھا دھند فائرنگ کرکے 27 شہریوں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کردیا تھا۔دریں اثناء بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی زیر قیادت فورم نے غیر کشمیریوں کو شہریت اور ووٹ کا حق دینے سے متعلق بھارت کی پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر کشمیری مہاجرین کسی صورت میں جموں وکشمیر کے مستقل شہری نہیں بن سکتے ۔

سرینگر میں فورم کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جنرل سیکریٹری غلام نبی سمجھی نے کہا کہ جموں وکشمیر کا آئین کسی بھی غیر ریاستی باشندے کو مستقل شہریت دینے کی اجازت نہیں دیتا ہے اور کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطہ ہے اور اس کی حیثیت اور اسٹیٹس کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں برسر ِاقتدار حکومت کے جموں وکشمیر کے بارے میں منصوبے اور عزائم انتہائی خطرناک اور بھیانک ہیں اور وہ کشمیر کی ڈیموگرافی اوراس کی مسلم شناخت کو تباہ کرناچاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقہ میں حالات کسی بھی وقت دھماکہ خیز رُخ اختیار کرسکتے ہیں اور غیریقینی سیاسی صورتحال میں بے پناہ اضافہ ہو سکتا ہے۔ حریت رہنما نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک عوامی بیداری کی مہم چلائی جائے گی اور سیمینارز اور کارنر میٹنگوں کے اہتمام کے ساتھ ساتھ لوگوں میں تحریری مواد تقسیم کیا جائے گا۔ اجلاس میں 29جنوری جمعرات کو منعقد ہونے والے ایک روزہ سیمینار کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی۔