دنیا مستقبل کی وباوٴں کے مقابلے کے لیے تیار نہیں‘صدر عالمی بنک

بدھ 28 جنوری 2015 13:44

واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء ) عالمی بینک کے صدر جم یونگ کم نے کہا ہے کہ مغربی افریقی ممالک میں ایبولا جیسی وبا کے پس منظر میں مستقبل کی وباوٴں کے لیے دنیا کی تیاری ’خطرناک حد تک‘ خراب ہے۔مستقبل میں وبائی امراض کے پھیلاوٴ کی صورت میں حکومتوں، کارپوریشنوں، امدادی اداروں اور انشورنس کمپنیوں کو ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے اور اس سے لڑنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

ایبولا سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے جس میں ساڑھے آٹھ ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک ہوگئے اور بیشتر اموات سیئرالیون، گنی، اور لائبیریا میں ہوئی ہیں۔کم نے جارج ٹاوٴن یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ’ایبولا کا پھیلاوٴ جانی نقصانات کے ساتھ معاشی ترقی کے لیے بھی تباہ کن رہا۔

(جاری ہے)

‘انھوں نے کہا: ’ہمیں ایبولا کے کیسز کی تعداد کو صفر تک لانے کو یقینی بنانا ہے اور اس کے ساتھ ہمیں مستقبل کے لیے تیار رہنے کی بھی ضرورت ہے کیونکہ مستقبل کی وبا ایبولا سے بھی زیادہ خطرناک ہو سکتی ہیان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں ایبولا کے پھیلاوٴ سے سبق لینے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ اس میں شک نہیں کہ آنے والے سالوں میں ہمیں دوسری وباوٴں کا سامنا ہوگا۔

‘ایبولا سے تین مغربی افریقی ممالک زیادہ تر متاثر رہے جم کم نے کہا عالمی بینک گروپ اقوام متحدہ کے عالمی صحت کے ادارے اور دوسرے اداروں، تعلیمی اداروں، انشورنس کمپنی کے اہلکاروں اور دوسرے لوگوں کے ساتھ مل کر مالی ’وبائی فیسیلیٹی‘ کو فروغ دینے پر کام کررہا ہے۔انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں آنے والے مہینوں میں وہ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے رہنماوٴں کو تجویز پیش کریں گے۔

جم یونگ کم نے کہا کہ اس میں بانڈز اور انشورنس کے منصوبوں کے مرکبات ہوں گے اور یہ کسی گھر کی انشورنس پالیسی کی طرح کا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ ’یہ آگ سے تحفظ جیسے انشورنس پالیسی کی طرح ہوگا جسے لوگ سمجھتے ہوں۔ یعنی جتنا زیادہ آپ آگ سے لڑنے کے لیے تیار ہوں گے آپ کو اتنا ہی کم پریمیئم دینا ہوگا۔جم یونگ کم نے مستقبل کی وباوٴں سے لڑنے کے لیے تیار رہنے کی بات کہی’اس سے مالی تعاون دینے والوں اور دوسرے قسط دینے والوں کو فائدہ پہنچے گا لیکن اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ بازار وبا سے بچنے کی ہماری تیاری میں امداد فراہم کرے گا۔

‘انھوں نے کہا کہ تمام قسم کی وبائی فیسیلیٹی کے قیام کا نتیجہ ایک مضبوط ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک میں امراض پر قابو پانے والی ایجنسیاں بھی زیادہ صلاحیت پیدا کر سکیں گے انھوں نے بتایا کہ سوئٹزرلینڈ کے ڈیووس میں ہونے والے عالمی معاشی فورم کی میٹنگ میں بھی اس پر غیر رسمی بات چیت ہوئی ہیوہ جارج ٹاوٴن میں گلوبل فیوچر لکچر کے سلسلے میں ’ایبولا سے سبق: تمام اقسام کی وباوٴں کے لیے 2015 ما بعد حکمت عملی‘ کے موضوع پر اظہار خیال کر رہے تھے

متعلقہ عنوان :