کاشتکار کپاس کی چھڑیوں ، مڈھوں ، باقیات کورواں ہفتہ کے دوران کھیتوں سے تلف کردیں، محکمہ زراعت پنجاب

بدھ 28 جنوری 2015 14:51

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء) محکمہ زراعت پنجاب نے کاشتکاروں کو کپاس کی چھڑیوں ، مڈھوں ، باقیات کو رواں ہفتہ کے دوران کھیتوں سے تلف کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ چونکہ گلابی سنڈی کپاس کے علاوہ کسی اور پودے پر زندہ نہیں رہ سکتی اس لئے خاتمہ یقینی بنانے کی غرض سے چھڑیوں ، مڈھوں ، فصلات کی باقیات کو 31جنوری تک تلف کیا جائے۔

(جاری ہے)

ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ اس مقصد کیلئے کپاس کی آخری چنائی مکمل ہونے پر کھیتوں میں ہل چلایا جانا ضروری ہے تاکہ ہر قسم کی باقیات مکمل طور پر تلف ہو جائیں ۔ انہوں نے کہاکہ اس کے علاوہ چھڑیوں کے ڈھیروں میں موجود ٹینڈوں اور کھوکھڑیوں وغیرہ میں گلابی سنڈی پیوپا کی شکل میں سرمائی زندگی گزارتی ہے جن سے فروری اور مارچ میں موسم تبدیل ہونے کیساتھ ہی پروانے نکلنا شروع ہو جاتے ہیں جو اگیتی کاشت کی جانیوالی کپاس پر حملہ آور ہو کر نقصان کاباعث بنتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار آخری چنائی کے بعد کھیت میں بھیڑ بکریاں چھوڑ دیں تاکہ چھڑیوں کیساتھ لگے بچے کھچے ٹینڈوں میں موجود سنڈیاں ختم ہو جائیں ۔