سرگودھا سمیت صوبہ بھر کے مختلف اضلاع میں محکمہ بلڈنگ کے 85 کروڑ روپے کے آڈٹ مندرجات ابھی تک التواء کا شکار

بدھ 28 جنوری 2015 14:51

سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28جنوری2015ء) سرگودھا سمیت صوبہ بھر کے مختلف اضلاع میں محکمہ بلڈنگ کے 85 کروڑ روپے کے آڈٹ مندرجات ابھی تک التواء کا شکار ہیں جن پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹیوں کی طرف سے کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا ہر سال پی اے سی کی میٹنگ میں مختلف مد میں لاکھوں روپے خرچ کردیئے جاتے ہیں محکمہ بلڈنگ میں کرپشن اور بے ضابطگیوں کے حوالہ سے 1948ءء کے مندرجات بھی ابھی تک زیر التواء ہیں جن پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی طرف سے کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکا 1948ءء کا ایک پہرہ جس کی مالیت 35 ہزار 885 روپے ہے اس کا بھی فیصلہ نہیں ہوسکا 68 سال گزرنے کے بعد بھی ساہیوال‘ سرگودھا‘ ملتان‘ بہاولپور‘ لاہور‘ جہلم‘ سیالکوٹ‘ ڈیرہ غازی خان‘ فیصل آباد‘ اٹک‘ قصور‘ اوکاڑہ کی صوبائی بلڈنگ ڈویژن میں بے ضابطگیاں پائی گئی ہیں جو تاحال التواء کا شکار ہیں۔