بلدیاتی ملازمین کا او زیڈ ٹی گرانٹ میں اضافہ نہ کرنے کے خلاف ریگل چوک سے کراچی پریس کلب تک احتجاجی مارچ

بدھ 28 جنوری 2015 18:21

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء) کراچی کے بلدیاتی اداروں کے ملازمین نے سندھ ہائی کورٹ کے احکاما ت کے باوجودتاحالPFCایواڑدکے طے شدہ فارمولے کے تحتOZTگرانٹ میں اضافہ نہ کرنے اور پراپرٹی ٹیکس کا شیئر جاری نہ کرنے کے خلاف ریگل چوک سے کراچی پریس کلب تک احتجاجی مارچ پیدل کیااور سندھ ہائی کورٹ کے سامنے بھرپور مظاہرہ کیا۔مظاہرین نے میونسپل ورکرز ٹریڈ یونینزالائنس وسجن یونین (سی بی اے) کے ایم سی کے صدر سید ذوالفقار شاہ۔

پیپلز یونائٹیڈورکرز یونین لیاری کے صدر طاہر رحمانی ،اشرف اعون ،ملک نواز اور دیگر کی قیادت میں بھرپور احتجاج کیا ۔مظاہرین نے ہاتھوں میں بینراور پلے کاڑد اٹھارکھے تھے اور زبردست نعرے بازی کرتے ہوئے مارچ کیامظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مزدور رہنماؤں سید ذوالفقار شاہ،ملک نواز،طاہر رحمانی، اشرف اعوان ،عبدالجبار بلوچ،علاؤ الدین بلوچ،عظیم بلوچ،اسلم پروانہ،جان محمد ،الیاس خان ،ریاض شاہ مشوانی،جاوید مغل،ماسٹر سیموئیل،بائی ارشاد اور دیگر نے کہا کہ حکومت سندھ کامحکمہ فنانس مزدور دشمنی کامظاہرہ کر رہا ہے ۔

(جاری ہے)

یہی وجہ ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود تاحال OZTگرانٹ میں اضافہ نہیں کیا گیا۔2010ءء سے اضافہ نہ کرنے کی وجہ سے بلدیاتی ادارے مالی طور پر مغلوج ہوگئے ہیں۔بلدیہ جنوبی کراچی کے ملازمین تین ماہ کی تنخواہوں پنشنرز چار ماہ کی پنشن اور فائر فاٹئرزچار ماہ کے فائر رسک الاؤنس(اوورٹائم)کی ادائیگی سے محروم ہیں۔وزیر ا علٰی سندھ کے دفتر میں OZTگرانٹ میں 25فیصد اضافے کی سمری تاحال زیر التواء ہے جبکہ ستمبر تا دسمبر 2014ئئئئکے پراپر ٹی ٹیکس کے شیئر جاری نہیں کیے گئے جس سے ملازمین میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے۔

آج کا احتجاج ابتداء ہے اور ہمیں انتہاء پر مجبور کیا گیا تو پھر شہر میں وی وی آئی پیز کے گھروں کو کچرے کے ڈھیروں میں تبدیل کر دیا جائیگااورتحریک کو سندھ بھر میں پھیلادیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ29جنوری کو سندھ ہائی کورٹ میں تنخواہوں اور پنشن کی عدم ادائیگی کے کیس کی سماعت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔اس موقع پر غلام مصطفی ،کیپٹن شبیر جدون ،سید رضا شاہ،بنارس جدون،رشید مغل،حبیب الرحمٰن،اسلم فاصخیلی،یحیٰ بلوچ،عبدالشکور،منور،ملک اعجاز،عابد شاہ،شکیل احمد اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور مظاہرین پراض طور پر منتشرہوگئے۔

متعلقہ عنوان :