ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کی نمائندہ تنظیموں نے سابق ٹیکسٹائل پالیسی کے اطلاق کا مطالبہ کردیا ،
سابق ٹیکسٹائل پالیسی اعلان کے بعدڈیڑھ سال میں ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں35 فیصد کا اضافہ ہوا تھا ،جاوید بلوانی
بدھ 28 جنوری 2015 18:30
کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء) ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کی نمائندہ تنظیموں نے 7 ماہ سے زیرالتوا مجوزہ ٹیکسٹائل پالیسی کے بجائے باقی ماندہ160.26 ارب روپے کے فنڈزکے اجرا کے ساتھ سابقہ ٹیکسٹائل پالیسی کا ہی اعلان کرنے کا مطالبہ کردیا ہے، یہ مطالبہ بدھ کو پی ایچ ایم اے ہاؤس میں بدھ کوپاکستان اپیرل فورم کے چیئرمین محمد جاوید بلوانی، کونسل آف آل پاکستان ٹیکسٹائلز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد زبیرموتی والا، ٹاولزمینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین مہتاب الدین چاؤلہ، پاکستان ڈینم مینوفیکچررزاینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹرمرزا اختیاربیگ، پی ایچ ایم اے کے چیئرمین محمد بابرخان، پاکستان کاٹن فیشن اپیرل ایکسپورٹرزایسوسی ایشن کے چیئرمین شہزاد ارشد، پاکستان نٹ ویئراینڈ سویئٹرزایسوسی ایشن کے چیئرمین رفیق گوڈیل، پاکستان ریڈی میڈ گارمینٹس مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین جاوید سلیمان، آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد یاسین عیسیٰ، پاکستان بیڈ ویئرایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین نقی باڑی، خواجہ عثمان، ارشدعزیزاور محمد شفیع نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہی،پاکستان اپیرل فورم کے چیئرمین جاوید بلوانی نے کہا کہ سابقہ ٹیکسٹائل پالیسی اعلان کے بعدڈیڑھ سال میں ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں35 فیصد کا اضافہ ہوا تھا کیونکہ اس مدت میں پالیسی کے تحت مجموعی طور پر188.60 ارب روپے کی مختص کردہ فنڈ میں سے28.34 ارب روپے کا اجرا کیا گیا تھا لیکن بعد ازاں وفاقی حکومت کی جانب سے پالیسی کے تحت باقی ماندہ160.26 ارب روپے کی ادائیگیا ں نہیں کی گئیں جسکی وجہ سے پالیسی کے مطلوبہ نتائج برآمد نہ ہوسکے لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ وہ وزارت ٹیکسٹائل کو بااختیار بنانے کے ساتھ سابقہ ٹیکسٹائل پالیسی جس کو بنانے میں موجودہ وفاقی سیکٹری خزانہ و قار مسعود صاحب نے اہم کردار ادا کیا تھا، کو ہی باقی ماندہ فنڈ ز کے ساتھ فی الفور اعلان کرے کیونکہ نئی مجوزہ ٹیکسٹائل پالیسی کا مسودہ گزشتہ 7 ماہ سے منصوبہ بندی کمیشن کے پاس زیرالتوا ہے اور اس نئی پالیسی کی تیاری میں ویلیوایڈڈٹیکسٹائل سیکٹرکے ساتھ کوئی مشاورت بھی نہیں کی گئی ہے، انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ سابقہ ٹیکسٹائل پالیسی کے تحت باقی ماندہ160.26 روپے کے فنڈکو بجٹ کا حصہ بنائے تاکہ پالیسی کے مطلوبہ نتائج کے حصول کویقینی بنانے کے لیے فنڈز کا اجرا بھی یقینی ہوسکے، اسی طرح وفاقی وزارت ٹیکسٹائل کو ایس آراوز کے اجرا کا بھی اختیاردیا جائے، ٹی ایم اے کے چیئرمین مہتاب الدین چاؤلہ نے کہا کہ ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کے سیلزٹیکس اور ڈی ایل ٹی ایل کی مد میں مجموعی طور پر205 ارب روپے کا سرمایہ حکومت کے پھنسا ہوا ہے، وفاقی وزیرخزانہ کی جانب سے30 اگست2014 تک تمام ریفنڈز ادا کرنے کے وعدے پر تاحال عمل درآمدنہ ہونے کی وجہ سے ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹرکے نمائندے اب ایف بی آر حکام کے وعدوں پربھی یقین نہیں رکھتے ہیں، ڈاکٹر ارشد نے کہا کہ ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر پہلے ہی بجلی، گیس اور پانی کے بحران کے علاوہ بدامنی کی زد میں ہے جبکہ وفاقی حکومت نے بھی مختلف ریفنڈز کی مدمیں اربوں روپے کا سرمایہ روکا ہوا ہے لہٰذا ان حالات میں برآمدات میں اضافہ یا مقررہ مدت میں برآمدی آرڈرزکی تکمیل کسطرح ممکن ہے ۔
(جاری ہے)
متعلقہ عنوان :
مزید تجارتی خبریں
-
برائلرگوشت کی قیمت میں مزید 25 روپے کلو کمی
-
چینی کی مصنوعی قلت،فی بوری قیمت میں 100روپے کااضافہ کر دیا گیا
-
ملک میں منگل کو سونے کی فی تولہ قیمت میں 7800 روپے کی کمی ہوئی
-
ایف ڈی آئی میں مارچ کے دوران سالانہ بنیاد پر 52 فیصد اضافہ ہوا ،سٹیٹ بینک
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی،71 ہزار751پوائنٹ کی نفسیاتی حد عبور کرگیا
-
برائلر گوشت کی قیمت میں36روپے کلو کمی
-
سکریپ کے گودام میں آگ لگنے سے لاکھوں کا سامان جل گیا
-
کراچی گولڈ بلین ایکس چینج کا سونے کے نرخ جاری کرنے کا اعلان
-
پیاز کی قیمتوں کمی جبکہ چینی قیمتوں اضافہ شروع ہوگیا پیاز کی قیمت 280سے کم ہوکر 140روپے فی کلو ہوگئی
-
لاہور: برائلر گوشت کی قیمت میں کمی
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی ،100 انڈیکس نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
-
اوپن مارکیٹ میں چینی کی قیمتیں بڑھنا شروع ہوگئیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.