کشمور،محکمہ تعلیم میں جعلی بھرتیاں ،دسویں جماعت کاطالب علم ٹیچر بن گیا

بدھ 28 جنوری 2015 20:17

کشمور،محکمہ تعلیم میں جعلی بھرتیاں ،دسویں جماعت کاطالب علم ٹیچر بن ..

کشمور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء) محکمہ تعلیم میں جعلی بھرتیاں دسویں جماعت کاطالب علم ٹیچر بن گیا ضلع بھر میں 265کاغذی کارروائی میں بھرتیاں کی گئیں ان میں سے ایک بھی کسی اسکول میں ڈیوٹی نہیں کررہا ضلع بھر کے تحصیلوں کشمور،کندھ کوٹ اورتنگوانی میں 299اسکول برسوں سے بند کاغذی کاروائی میں کھلے ہوئے انتظامیہ کی جانب سے 110اسکول بند ہونے کی تصدیق ضلع بھر میں سابقہ ڈسٹرکٹ آفیسرمرحوم سید محمد ابراہیم شاہ کے جعلی دستخط جنکو اسکین کرکے 265عربی ٹیچر،ڈرائنگ ٹیچر،پرائمری،ورکشاپ ،پی ٹی ٹیچر،ایچ ایس ٹی سمیت دیگر بھرتیاں کی گئی ہیں جوکے ابھی تک جاری ہیں فی آرڈ ردس سے پندرہ لاکھ روپے میں بیچاگیاجبکہ محکمہ ضلع کشمورمیں جعلی بھرتیوں کے باعث ای جی سندھ کراچی آفیس سے جعلی لیٹربنو اکرخزانہ آفیس کندھ کوٹ سے آئی ڈی کھلواکر محکمہ تعلیم کے 4کروڑ48لاکھ 79ہزار64روپے کانقصان پہنچایا جبکہ سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہونے ستمبر2014میں ایک لیٹرکے ذریعے ایپکاسندھ کے سابقہ صدر مراد علی چاچڑ،گسٹاضلع کشمورکے صدر دھنی بخش چاچڑاکاؤنٹنٹ عبدالرزاق سہندڑو،اسسٹنٹ عبدالرزاق عرف بابرجمالی ،ہیڈکلرک عبدالوھاب چاچڑودیگر کومعطل کردیا تھا جبکہ دوسری جانب جعلی بھرتیوں اور ناجائزاختیارات استعمال کرنے اورجعلی ملازمتوں کے آرڈرجاری کرنے پر سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہونے معطل کیا جبکہ چیف سیکریٹری سندھ نے ڈی او اسپورٹس کمل کمار،ایس ڈی اوایلیمنٹری ،عبدالشکورسومرو،جبکہ مرحوم نوناری ،اورسلیم کھوسہ کو نوکریوں سے برخواست کیا تھا جنہوں نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اپیل داخل کی چیف سیکریٹری کے فیصلے کو موٴقر عدالت نے فیصلہ کو برقراررکھا تھا دوسری جانب کندھ کوٹ پریس کلب میں سبزوئی برادری کے مقدم سکندرعلی سبزوئی نے دستاویزی ثبوت پیش کرتے ہوئے بتایاکے موجود کندھ کوٹ تعلیم کے ایس ڈی اور اور معذوراسکول کے انچارج جوکے سبجیکٹ اسپیشلسٹ ہونے کے باوجود سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پوسٹ پر کام کرہاہے جس نے2012میں اپنے بڑے بیٹے شعیب رحیم کو 18سال سے کم عمر کے باوجود ڈرائنگ ٹیچر کی ملازمت دلوائی جو کے اب سندھ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرہا ہے اورساتھ ساتھ خیرپورڈرائنگ کالج میں داخلہ لے کر اپنی ملازمت کے حوالے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی جستجومیں ہے دوسری جانب اپنے بیٹے سہیل الرحیم جودسویں جماعت کا طالبعلم ہے کو پرائمری ٹیچر کی ملازمت دلوائی ہے اور نادراحکام سے ملی بھگت کرکے 05-09-2013کو شناختی کارڈ نمبر43503-462378-7جاری کروایاجسکی محکمہ خزانہ کندھ کوٹ میں پابندیوں کے باوجودآئی ڈی نمبر10788319کھلوائی جس میں ملازمت ایک سال دودن دکھائی گئی اسکے بعد دوسری آئی ڈی کو کنفرم کراکر سات ماہ ملازمت دکھائی گئی ہے جس نے 29-12-2014کو امتحان دیا اور اسی ماہ آئی ڈی کھولی گئی جبکہ بھرتی ایک سال قبل کی گئی معزز ایس ڈی اونے جعلی آرڈر کے ذریعے اپنی بیوی عزیز خاتون کو بھی محکمہ کا ملازم بنادیاہے دوسری جانب اس نے مزید الزام لگایاکے معطل عملداران میں عبدالرزاق سہندڑونے اپنے بیٹے شعیب سببجکیٹ اسپیشلسٹ جھانگیربنگلانی نے جوکے غیرقانونی طور پر گورنمنٹ بوائز ہائیرسیکنڈری اسکو ل کاپرنسپل جبکہ دیگر عملدارن نے 18سال سے کم عمرمیں بھتی گنگاسے ہاتھ دھویااوراپنے بیٹوں اورخاندان کے افراد کو ملازمتیں دلائیں ہیں دوسری جانب سال17-01-2002جعلی میڈیکل سرٹیفکیٹ کے ذریعے آوٴٹ ورڈ 96/2002سے پرائمری اسکول ٹیچر کی پوسٹ پر محکمہ تعلیم میں ملازم عبدالصمدولد عبدالکریم نوناری کو جعلی آرڈ رکے ذریعے ورکشاپ پرائمری اسکول میں تازہ بھرتی کیا گیا ہے اس نے کہاکے موجود ہ ڈی اوتعلیم دین محمد سہریانی اپریل میں رٹائرہونے کی تاریخ آنے سے قبل اپنے دودامادوں اور اوربیٹوں جبکہ اپنے بھتیجے محمد خان ولد یارمحمد سہریانی کو جعلی آرڈرکے ذریعے ملازمت دلاوائی سکندرسبزوئی نے مزید الزام لگایاکے محکمہ تعلیم میں جعلی بھرتیوں کے باعث ضلع بھر میں تعلیم عمل کا نقصان ہواہے اس حوالے سے اینٹی کرپشن لاڑکانہ اور سیکریٹری تعلیم سندھ جبکہ ڈپٹی کمشنر کشمور کو شکایات کی ہیں جہاں حاضریاں جاری ہیں ۔

متعلقہ عنوان :