کراچی ،نوابشاہ سٹی کے میونسپل کونسلز کیلئے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بارے فروری کے آخرتک جامع حکمت عملی مرتب کی جائے،وزیراعلیٰ کی متعلقہ حکام کو ہدایت

بدھ 28 جنوری 2015 21:34

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ جو کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ (ایس ایس ڈبلیو ایم بی) کے چیئرمین بھی ہیں نے متعلقہ اتھارٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز ، سول سوسائٹیز کی باہمی مشاورت کے ساتھ آئندہ ماہ فروری کے آخرتک کراچی کی تمام اور نوابشاہ سٹی کے میونسپل کونسلز کے لئے سالڈ ویسٹ مینجمینٹ کے حوالے سے جامع حکمت عملی مرتب کریں اور عملی طور پر ان پروجیکٹوں کو اس سال کی تیسری سہ ماہی تک فعال بنائیں۔

اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکرٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری (منصوبہ بندی و ترقیات) محمد وسیم، سیکرٹری خزانہ سہیل راجپوت اور ایم ڈی (ایس ایس ڈبلیو ایم بی) روشن شیخ پر مشتمل سب کمیٹی تشکیل دے دی ہے جوکہ اس منصوبے کی پلاننگ اور اس پر عمل درآمد مقررہ وقت کے اندر مکمل کرنے کو یقینی بنائیگی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایس ایس ڈبلیو ایم بی کے مسائل اور ترقی کے حوالے سے منعقد کئے گئے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ بہت ہی تجربہ کار اور ماہر افسران کی شمولیت سے اس بورڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ اسکو بلا تاخیر فعال بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ چونکہ پہلے مرحلے میں اس منصوبہ کے تحت 4شہروں میں عملدرآمد ہونا تھا مگر اب تمام تر توجہ اور وسائل کے ساتھ اسکو مزید کامیاب بنانے کے لئے ابتدائی طور پر دو شہروں کراچی اورضلع شہید بے نظیر آبادکے صدر مقام نوابشاہ میں عملدرآمد کرایا جائے۔

انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ کراچی کی تمام ڈسٹرکٹ میونسپل کاؤنسلوں اور نوابشاہ میونسپل کاؤنسل اور دیگر اسٹیک ہولڈرز بشمول سول سوسائیٹی کے ساتھ باہمی مشاورت کریں تاکہ اس منصوبے کی ذمہ داری (اونرشپ) یقینی بنائی جاسکے۔ انہوں نے محکمہ خزانہ کو اس منصوبے کے فنڈز جاری کرنے کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی اور نوابشاہ میں اس منصوبہ کی کامیابی کے بعد دوسرے مرحلے میں حیدرآباد ، سکھر ، لاڑکانہ اور میرپورخاص کو بھی اس منصوبے میں شامل کیا جائیگا اورصوبے کے بقایا اضلاع تیسرے مرحلے میں شامل کرکے اس منصوبے پرپورے صوبے میں عملدرآمد کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد صوبے کے شہروں کو صاف ستھرا بنا کرصحتمند اور بہتر ماحول فراہم کرنا ہے تاکہ لوگوں کو اپنی بنیادی ضروریات کی فراہمی میں بھی آسانی ہوسکے۔ اس موقع پر ایس ایس ڈبلیو ایم بی کے منیجنگ ڈائریکٹر روشن شیخ نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کراچی کی 6ڈی ایم سیز اور نوابشاہ کی میونسپل کاؤنسل کی ابتدائی طور پہلے مرحلے میں شامل کیا گیا ہے جس کی منصوبہ بندی فروری کے ماہ کے آخر تک تمام اسٹیک ہولڈرز اور سول سوسائیٹی کی باہمی مشاورت سے مکمل ہوجائیگی۔

انہوں نے بتایا کہ کراچی کی ہر ڈی ایم سی کی گاربیج ٹرانسپورٹ سائیٹ (جی ٹی ایس) پر کچرا چھانٹنے کے بعدیے کوڑا کرکٹ لینڈ فل سائیٹ کے طرف سے منتقل کیا جائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ منصوبے کے مطابق ہر (جی ٹی ایس)پر کچرا چھانٹنے کے عمل کے دوران دوبارہ استعمال کے لائق اشیاء کو الگ کردیا جائیگا۔ ان میں سے کچھ ویسٹ میں سے فرٹیلائیزز بھی تیار کیا جاسکے گا اور جدید تکنیکی مہارت کو بروئے کار لاتے ہوئے کچھ ویسٹ سے بجلی بھی پیدا کی جاسکے گی ۔

انہوں نے کہا کہ 3۔ 4سال کی اس پریکٹس کے بعد بورڈ3یا 4ارب روپے سالانہ رونیو کمانے کے لائق ہوجائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ منصوبے کے موجب لوگوں کے دروازے سے کچرا اٹھانا ، گلیوں میں جھاڑو لگوانا، اور ڈسٹ بن میں کچراڈلوانا اور اس کے بعد کچرے کو ڈسٹ بن سے (جی ٹی ایس) تک اور وہاں سے لینڈ فل سائیٹ تک لے جانے کے مکمل عمل کو آؤٹ سورس یعنی نجی اداروں کے حوالے کردیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ اسپتالوں کے ویسٹ کوڑے کرکٹ کو جلا کر ضایع کرنے کیلئے کراچی اور نوابشاہ میں مختلف علاقوں میں انسینیریشن پلانٹ لگائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سالڈ ویسٹ کے اس پروجیکٹ پر کام تیز کردیا گیا ہے اور وزیراعلیٰ سندھ کے احکامات کے مطابق امید ہے کہ رواں سال 3اکتوبر تک یہ منصوبہ کراچی اور نوابشاہ میں لانچ کر دیا جائیگا۔ اجلاس میں پیپلزپارٹی کی وائس چیئرمین شیری رحمن، صوبائی وزیر خزانہ سید مراد علی شاہ، چیف سیکرٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات محمد وسیم، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکرٹری علم الدین بلو، سیکرٹری خزانہ سہیل راجپوت، ایم ڈی ایس ایس ڈبلیو ایم بی روشن شیخ ، سیکرٹری ایس ایس ڈبلیو ایم بی ڈاکٹر میر نصرت ، ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی ثاقب سومرو اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :