اسٹیٹ بینک کی مائیکروفنانس کریڈٹ گارنٹی فیسیلٹی کی ہدایات میں ترامیم،

کمرشل بینکوں/ترقیاتی مالی اداروں کو چھوٹے مائیکروفنانس اداروں کو قرض دینے کیلئے 60 فیصد تک رسک کوریج کی پیشکش کی گئی

بدھ 28 جنوری 2015 22:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء )بینک دولت پاکستان نے مائیکروفنانس کریڈٹ گارنٹی فیسیلٹی کی ہدایات پر نظر ثانی کی ہے جن میں کمرشل بینکوں/ترقیاتی مالی اداروں کو چھوٹے مائیکروفنانس بینکوں/مائیکروفنانس اداروں کو قرض دینے کے لیے 60 فیصد تک رسک کوریج کی پیشکش کی گئی ہے۔ توقع ہے کہ اس سہولت سے چھوٹے مائیکروفنانس بینک/مائیکروفنانس ادارے کمرشل بینکوں/ترقیاتی مالی اداروں سے قرض حاصل کرکے مائیکروفنانس کلائنٹس کو دے سکیں گے۔

یاد رہے کہ مائیکروفنانس کریڈٹ گارنٹی فیسیلٹی، مائیکروفنانس اداروں کے لیے مارکیٹ پر مبنی اور طویل مدتی مالکاری (financing) ہے۔ مائیکروفنانس کریڈٹ گارنٹی فیسیلٹی کا آغاز اسٹیٹ بینک نے دسمبر 2008ء میں برطانیہ کے محکمہ برائے بین الاقوامی ترقی کی جانب سے 15 ملین پونڈ کے مالی تعاون سے کیا تھا۔

(جاری ہے)

یہ مالی شمولیت پروگرام کا حصہ ہے جس پر عملدرآمد اسٹیٹ بینک کرا رہا ہے۔

اس سہولت میں توجہ منڈی کی ترقی پر مرکوز کی گئی ہے اور پاکستان میں مائیکرو فنانس شعبے میں فنڈنگ کی مشکلات کو حل کرنے میں اس نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ اب تک 6 بڑے ایم ایف بیز/ایم ایف آئز، کمرشل بینکوں اور سرمایہ منڈیوں/ خردہ سرمایہ کاروں کے ساتھ 38 ٹرانزیکشنز مکمل کر چکے ہیں جن سے تقریباً 650,000 چھوٹے قرض داروں کو قرض دینے کے لیے 12.825 ارب روپے جمع کیے جا چکے ہیں۔

اس سے مائیکروفنانس شعبے کے حوالے سے بینکوں میں خطرے کا تصور کم کرنے میں خاصی مدد ملی ہے اور غریب قرض داروں کو مرکزی دھارے کے مالی اداروں سے متعارف کرایا گیا ہے۔مائیکروفنانس کریڈٹ گارنٹی فیسیلٹی پر نظرثانی شدہ ہدایات اسٹیٹ بینک نے اے سی اینڈ ایم ایف ڈی کے سرکلر نمبر 1 بتاریخ 28 جنوری 2015ء کے ذریعے جاری کی ہیں۔ اس ضمن میں قبل ازیں جاری کردہ تمام ہدایات/رہنما خطوط پر اس سرکلر کو فوقیت دی جائے گی۔