حکومت زمین کی ملکیت کی حد مقرر کرے ، ملک میں بھارت کی طرح جاگیردارانہ سسٹم کا خاتمہ کیا جائے ‘ سراج الحق ،

غریبوں کو اتنا مجبور نہ کیا جائے وہ بنگلوں کا رخ کر لیں ،عوام کا استحصال کرنیوالے سمجھ لیں تنگ آمد بجنگ آمد عوام ان کی گردنیں ناپنے کے لیے تیار ہو جائینگے، ، موجودہ حکومت کی دوسالہ کارکردگی نے قوم کو سخت مایوس کیا ،مہنگائی ، بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ نے غریبوں کا جینا حرام کردیاہے ‘ امیر جماعت اسلامی

بدھ 28 جنوری 2015 22:20

حکومت زمین کی ملکیت کی حد مقرر کرے ، ملک میں بھارت کی طرح جاگیردارانہ ..

اوکاڑہ /لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت زمین کی ملکیت کی حد مقرر کرے ، کسی کے پاس گھر بنانے کی جگہ نہیں اور کسی کو اپنی جاگیر وں کی حد معلوم نہیں ، ملک میں بھارت کی طرح جاگیردارانہ سسٹم کا خاتمہ کیا جائے ،جماعت اسلامی کی حکومت آئی تو سیاسی فرعونوں اور برہمنوں کی سندھ اور پنجاب میں بڑی جاگیروں کو عوام میں تقسیم کر دیں گے ، یہ جاگیریں انگریز کے ایجنٹوں نے اسلام اور قوم سے غداری کے عوض حاصل کیں ان جاگیروں پر غریب کسانوں کاحق ہے ، غریبوں کو اتنا مجبور نہ کیا جائے کہ وہ بنگلوں کا رخ کر لیں ۔

عوام کا استحصال کرنے والے سمجھ لیں کہ تنگ آمد بجنگ آمد عوام ان کی گردنیں ناپنے کے لیے تیار ہو جائیں گے ، موجودہ حکومت کی دوسالہ کارکردگی نے قوم کو سخت مایوس کیا ہے ،مہنگائی ، بے روزگاری اور بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ نے غریبوں کا جینا حرام کردیاہے ، مسائل صرف وزیروں اور حکومتی ممبران اسمبلی کے حل ہوتے ہیں ، حکومت نے غریب کا کوئی مسئلہ حل نہیں کیا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے راجو وال اوکاڑہ میں بڑے کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کنونشن سے امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر ، نائب امیر وقار ندیم وڑائچ ، ضلعی امیر ڈاکٹر لیاقت علی کوثر او ر کسان بورڈ پاکستان کے چیئرمین چوہدری نثار احمد ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا ۔ کنونشن میں علاقہ بھر کے ہزاروں کسانوں نے شرکت کی ۔

قبل ازیں سراج الحق نے راجو وال میں قاضی حسین احمد ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھا ۔سراج الحق نے اپنے خطاب میں کہاکہ جماعت اسلامی کی حکومت آئی تو ہم پاکستان کو بیج ، کھاد ، زرعی ادویات اور مشینری پر سبسڈی دیں گے اور پانچ بیماریوں کینسر ، گردوں ، دل ، ہیپاٹائٹس ، تھلیسیمیاکا سرکاری ہسپتالوں میں مفت علاج ہوگا اور 30 ہزار سے کم آمدن والے شہریوں کو گھی ، چاول ، آٹا ، چینی اور چائے کی قیمتوں پر سبسڈی دیں گے ۔

سراج الحق نے کہاکہ ہمیں اسلامی انقلاب کے لیے بندوق اٹھانے کی ضرورت نہیں بلکہ اسلامی انقلاب عوام اپنی جمہوری جدوجہد سے لائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ بھارت کو سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی دے رہاہے اور ہمارے ساتھ لاشوں کی تجارت کر رہاہے ۔ سراج الحق نے کہاکہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جس کے کسان 24 گھنٹے محنت کرتے ہیں اور اپنا پسینہ بہاتے ہیں مگر حکومت کی طرف سے ان کی محنت کا انہیں کوئی صلہ نہیں ملتا ۔

سال بھر کے بعد جب فصل کٹتی ہے تو صنعتکار اس فصل کو اونے پونے داموں لوٹ لیتے ہیں اور کسان بیچارے ہاتھ ملتے رہ جاتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ عوام نے 68 سال سے سانپوں اور اژدھوں کو پالا ہے اور آج یہ اژدھے عوام کو ڈس رہے ہیں ۔ اقتدار کے ایوانوں پر جاگیردار وں اور سرمایہ داروں کا قبضہ ہے جنہوں نے پورے نظام کو یرغمال بنایا ہواہے ۔ قومی اداروں اور وسائل پر اسی اشرافیہ کا قبضہ ہے جس کو غریب سے کوئی سروکار نہیں ۔

وہ صرف اپنے اقتدار کو طول دیتے ہیں اور غریبوں کو اس وقت شکل دکھاتے ہیں جب انہیں ان کے ووٹ کی ضرورت ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکمران شہزادے ہیں جو صرف شہزادوں کے مسائل کو سمجھتے ہیں ۔ وہ عوام کو جان و مال کا تحفظ دینے کی بجائے انہیں اپنی حفاظت کے لیے کتے رکھنے کا مشورہ دیتے ہیں ۔ ڈاکٹر سید وسیم اختر نے اپنے خطاب میں کہاکہ ملک میں اندھیروں کا راج ہے ۔

بل آتے ہیں مگر بجلی نَہیں آتی ۔ پٹرول پمپوں پر گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگی رہتی ہیں ۔ گیس نہ ہونے کی وجہ سے چولہے ٹھنڈے ہو گئے ہیں ۔ 59 فیصد نوجوان بے روزگارہیں ۔ اعلیٰ تعلیم کی ڈگریاں ہاتھوں میں لیے پھرتے ہیں مگر انہیں روزگار نہیں ملتا ۔ مزدوروں اور کسانوں کو پیٹ پالنے کے لیے دو وقت کی روٹی میسر نہیں ۔ ملک کے چالیس فیصد عوام کو 24 گھنٹے میں صرف ایک وقت کا کھانا نصیب ہوتاہے ۔ ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کسان اور زراعت ہیں مگر ان کا کوئی پرسان حال نہیں ۔ میں نے پنجاب اسمبلی میں کسانوں سے ناانصافی کے خلاف آواز بلند کی اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔