کراچی،ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی لندن اور پاکستان کا مشترکہ اجلاس ،

سوسائٹی سیکٹر یونٹ کے انچارج سہیل احمد کے سفاکانہ قتل کی شدید الفاظ میں مذمت

بدھ 28 جنوری 2015 23:27

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء) تحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی لندن اور پاکستان کا ایک مشترکہ اجلاس منعقد ہوا جس میں سوسائٹی سیکٹر یونٹ 64کے انچارج سہیل احمد کے سفاکانہ قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ۔ اجلاس میں کہا گیا کہ بہادرآباد میں پیپلزپارٹی ایک کھلی کچہری نے منعقد کی تھی جس میں پیپلزپارٹی کے علاقہ کے بدمعاش اور وہاں موجود پولیس حکام نے سہیل احمد کے سوال و جواب پر منہ ماری کی اور انہیں زبردستی خاموش بیٹھنے کی تلقین کی اس دوران پیپلزپارٹی کے مقامی رہنما سعیدچاولہ نے دھمکی دی تھی کہ ہم تمہیں دیکھ لیں گے اور اسی رات 15دسمبر کوسہیل احمدکو گرفتار کیا گیا اور آج 28جنوری کو ان کی لاش موچکو گوٹھ سے انتہائی ناگفتبہ حالات میں ملی ہے جن کی گرفتاری سے ہم بارہا پولیس اور رینجرز کے حکام کو آگاہ کرتے رہے، پریس کانفرنس اور بیانات بھی دیئے لیکن سہیل احمد کو کسی عدالت میں پیش کرنے یا ان کے بارے میں کوئی اطلاع دینے میں رینجرز اور پولیس ناکام رہے ۔

(جاری ہے)

ایم کیوایم کے کارکن کو گرفتار کرکے انہیں ہلاک کرنا روز کا معمول بن گیا ہے ۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ظلم و تشدد اور جبر کے ذریعے ہمارے حوصلوں کو دبایا نہیں جاسکتا ، سہیل احمد شہید کا خون رنگ لائے گا ،پیپلز پارٹی کے رہنما ، پولیس اور رینجرز کے جواعلیٰ حکام اس واقعہ میں ملوث ہیں انہیں فی الفور گرفتار کرکے سخت سے سخت ترین سزا دی جائے ۔ دریں اثناء ایم کیوایم عوام سے کہتی ہے کہ ایم کیوایم ہر برے اور ہنگامی حالات میں ہر جگہ اپنی جان ہتھیلی پر کھ کر پہنچتی ہے اور اس نے جب بھی موقع ملا ہمیشہ عوام کی خدمت ہے ۔

اجلاس کہا گیا کہ ایم کیوایم عوام کے حقوق کیلئے ہر جگہ لڑتی رہی ہے لیکن اس عوامی طاقت کو ریاستی طاقت کے ذریعہ ختم کرنے کی جس طرح ماضی میں کوششیں لاحاصل رہی ہیں آج بھی وہ تمام کوششیں اور سازشیں لاحاصل رہیں گی ۔اجلاس میں کہا گیا کہ جب کبھی ایم کیوایم میں خوشی کا موقع آتا ہے جیسا کہ اس وقت الطاف حسین یونیورسٹی کے سنگ بنیاد کے حوالہ سے حیدرآباد کا پورا شہر باہر نکلا ہوا ہے اس لئے یہ واقعہ بھی اسٹیبلشمنٹ کی پرانی روایت ہے ۔

اس سفاکانہ قتل اور بے حسی کا مظاہرہ کرنے پر حکمرانوں اور ظالم درندوں کے خلاف رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ کل بروز جمعرات پورے سندھ بھر میں پرامن شٹر ڈاؤن ہڑتال رہے گی۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ از خود اس واقعہ کا نوٹس لیں اور ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ بند کرایاجائے ۔ مشترکہ اجلاس میں مزید کہا کہ ایم کیوایم نے سہیل احمد کی گرفتاری کے بعد پریس کانفرنسیں کیں اوربیان جاری کئے جن میں سہیل احمد کی سادہ لباس پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں گرفتاری کے واقعہ کی تفصیلات بتائیں اور ماورائے عدالت قتل کے خدشے کااظہار کیا ۔

اجلاس میں کہا گیا کہ ایم کیوایم جیسی پرامن اورجمہوری جماعت کو منظم منصوبہ بندی کے تحت ٹارگٹڈ آپریشن کے نام پر سیاسی انتقام کا نشانہ بنایاجارہا ہے ، شہر میں پولیس ، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے داروں نے جنگل کا قانون نافذ کیا ہوا ہے ۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ایم کیوایم اپنے شہید کارکنان کے سوگوار لواحقین کے ہمراہ ماورائے عدالت قتل کے خلاف سی ایم ہاؤس کے باہر پرامن احتجاج کرتی ہے تو اسے وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے انتہائی شرمناک انداز میں حملہ قرار دیا جاتا ہے ، ایڈیشنل آئی جی سندھ کسی بھی عدالت سے ایم کیوایم کے کارکنان پر الزامات ثابت ہوئے بغیر انہیں ٹارگٹ کلر ، بھتہ خوری اور جرائم پیشہ افراد بنا کر پیش کررہے ہیں ۔

اجلاس میں کہا کہ یہ انتہائی زہریلا پروپیگنڈہ اور عمل ہے کہ عوام کی نمائندہ جماعت کو پولیس ، رینجرز اور حکومت سندھ کی سطح پر بری طرح سے کچلا جارہا ہے اور ایم کیوایم کے سیاسی اور جمہوری حقوق روندے جارہے ہیں ۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ایم کیوایم کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے میں ملوث پولیس ، رینجرز اور سندھ حکومت کو لگام دی جائے ، ایم کیوایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل میں ملوث پولیس افسران اور اہلکاروں کو مطل کرکے گرفتار کیاجائے اور باقاعدہ کیس چلایاجائے ۔ اجلاس میں سہیل احمد شہی کے تمام سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی کااظہار کیا اور ان کے درجات کی بلند کیلئے دعا بھی کی گئی ۔