اسرائیلی سول انتظامیہ نے چوری چھپے فلسطینیوں کی 2400 ایکڑ اراضی یہودیوں کو دیدی، اسرائیلی اخبار کا انکشاف

جمعرات 29 جنوری 2015 13:57

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء)اسرائیلی عبرانی اخبار نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی سول انتظامیہ نے چوری چھپے غرب اردن کے شہر الخلیل میں فلسطینیوں کی 2400 ایکڑ زرعی اراضی یہودیوں کو دیدی ہے۔ اس سارے عمل کے بارے میں مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل نیٹسن الون کو بھی آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے زیرانتظام سول انتظامیہ کی جانب سے سینکڑوں ایکڑ فلسطینی اراضی السامرہ ڈویلپمنٹ کمپنی کو کئی ملین ڈالر کے عوض فروخت کی ہے۔

(جاری ہے)

صہیونیوں کے اس خفیہ سودے کے بارے میں نہ صرف فلسطینی آبادی لاعلم ہے بلکہ اسرائیلی فوج کی قیادت کو بھی آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق سکینڈل میں اسرائیلی وزارت دفاع کے سینئر عہدیدار ملوث ہیں کیونکہ انہوں نے خفیہ طور پر تعمیراتی فرم سے ساز باز کرکے وسیع فلسطینی اراضی اسے دیدی ہے۔

رپورٹ کے مطابق چوری چھپے جو فلسطینی اراضی یہودی کمپنی کو دی گئی ہے وہ 2400 ایکڑ رقبے کے برابر ہے جو مغربی کنارے کے شمالی شہر قلقیلیہ کا حصہ ہے جس اراضی کو یہودیوں کو دیا گیا ہے وہاں سے کچھ ہی فاصلے پر راس العین کا علاقہ ہے جہاں پر ایک صنعتی کارخانہ لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔